Maktaba Wahhabi

71 - 413
اب فرمائیے! کیا یہ وہی روایت نہیں جس کے بارے میں انھوں نے فرمایا: ’لیست بصحیحۃ‘ کہ یہ صحیح نہیں۔ کیونکہ الحارث بن عبید اور محمد بن عبد الملک مجروح ہیں۔ [1] یہاں یہ بات بھی فائدہ سے خالی نہیں کہ مولانا عثمانی نے الحارث اور محمد بن عبدالملک پر جرح علامہ نیموی کی التعلیق الحسن کے حوالے سے بھی نقل کی ہے۔ مولانا مبارکپوری نے اس کے جواب میں جو کچھ فرمایا اس میں ایک بات یہ بھی ہے کہ علامہ نیموی تو کہتے ہیں:’’ امام ابوداود رحمۃ اللہ علیہ اور منذری رحمۃ اللہ علیہ کا سکوت دلیل ہے کہ وہ حدیث ان دونوں کے نزدیک صالح ہے۔‘‘ مگر غور فرمایا آپ نے علامہ نیموی بھی یہاں ان کے سکوت کو صالح ماننے کے لیے تیار نہیں، بالکل اسی طرح جس طرح مولانا عثمانی یہاں اپنے مسلمہ اصول کو مذہبی حمیت میں پامال کر رہے ہیں۔ مولانا مبارکپوری کا علامہ نیموی پر مکمل نقد ابکار المنن[2] میں ملاحظہ فرمائیں۔یاد رہے کہ علامہ نیموی کے فرزندمولانا عبد الرشید ،جنھوں نے ابکار المنن کا القول الحسن کے نام سے جواب دیا ،انھوں نے بھی مولانا مبارکپوری رحمۃ اللہ علیہ کی گرفت پر خاموشی ہی میں مصلحت سمجھی ہے جس سے مولانا مبارکپوری رحمۃ اللہ علیہ کی گرفت کی مضبوطی کا اندازہ ہو سکتا ہے۔ امام نسائی رحمۃ اللہ علیہ کا سکوت امام نسائی رحمۃ اللہ علیہ کا کوئی روایت ’’السنن الصغری‘‘میں ذکر کر کے اس پر خاموش رہنا بھی مولانا عثمانی صاحب کے نزدیک اس حدیث کے صحیح یا کم سے کم حسن ہونے کی دلیل ہے کیونکہ بہت سے حفاظ ومشائخ نے اس کتاب پر صحت کا حکم لگایا ہے جیسا کہ انھوں نے قواعد علوم الحدیث[3] میں ذکر کیا اور اعلاء السنن[4] میں بھی کئی مقامات پر اسی اصول کے ناطے روایات کو صحیح کہا ہے۔بلکہ ایک مقام پر فرماتے ہیں:
Flag Counter