Maktaba Wahhabi

295 - 413
کے اس اصول کی حقیقت بھی آشکارا ہو جاتی ہے کہ’’ امام زہری رحمۃ اللہ علیہ کی مراسیل ’’مختلف فیہا‘‘ ہیں لہٰذا حسن ہیں۔‘‘؎ جو چاہے آپ کا حسن کرشمہ ساز کرے امام ابن حبان رحمۃ اللہ علیہ کی توثیق حضرت مولانا عثمانی نے اپنے اصول میں اور اعلاء السنن میں متعدد مقامات پر تنہا امام ابنِ حبان رحمۃ اللہ علیہ کی توثیق پر اعتماد کیا ہے۔ امام ابنِ حبان رحمۃ اللہ علیہ کا یہ اصول ہے راوی سے روایت لینے والا ثقہ ہو اور کسی نے اس پر جرح نہ کی ہو، اس کی روایت منکر نہ ہو، تو وہ راوی ثقہ ہوتا ہے۔ حافظ ابنِ حجر رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا ہے: ((ھذا مذہب عجیب والجمہور علی خلافہ وھذا ھو مسلک ابنِ حبان فی کتاب الثقات الذی ألفہ، فإنہ یذکر خلقاً ممن ینص أبوحاتم وغیرہ علی أنھم مجہولون)) الخ[1] ’’یہ عجیب مذہب ہے جمہور اس کے خلاف ہیں،یہی ابنِ حبان رحمۃ اللہ علیہ کا اسلوب ان کی کتاب الثقات میں ہے۔ چنانچہ اس میں انھوں نے بہت سے راویوں کو ذکر کیا ہے، جنھیں امام ابو حاتم رحمۃ اللہ علیہ وغیرہ نے مجہول قرار دیا ہے۔‘‘ مولانا عثمانی نے تو یہ بھی ذکر کیا ہے کہ علامہ علی قاری نے شرح نخبۃ الفکر میں کہا ہے: ((اختار ھذا القول ابن حبان تبعاً للامام الأ عظم)) [2] ’’امام ابنِ حبان رحمۃ اللہ علیہ نے یہ قول امام اعظم ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کی اتباع میں اختیار کیا ہے۔‘‘ یہی بات انھوں نے اعلاء السنن[3] میں بھی ذکر کی ہے۔غالباً اسی بنا پر جابجا اعلاء السنن
Flag Counter