Maktaba Wahhabi

403 - 413
نور الانور کی اس روایت سے مولانا عثمانی رحمۃ اللہ علیہ ثابت کرنا چاہتے ہیں حلال جانور کا پیشاب ناپاک ہے کیونکہ اس میں مذکور ہے کہ صحابی کو قبر میں اتارا گیا تو اسے عذاب قبر نے آلیا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس صحابی کی بیوی کے پاس تشریف لے گئے ،اس کے اعمال کے بارے میں استفسار کیا، تو اس نے کہا: وہ بکری چراتا تھا اور اس کے پیشاب سے نہیں بچتا تھا۔ اسی موقع پر آپ نے ارشاد فرمایا: پیشاب سے بچو،اکثر عذاب قبر اس وجہ سے ہوتا ہے۔ اندازہ کیجئے کہ عمومی روایت کہ ’’پیشاب سے بچو‘‘ کی تعیین کے لیے نور الانور کی اس بے اصل روایت کا سہارا لیا اور العرف الشذی سے اس کا ضعف تسلیم کر کے ’’تائیدی اصول‘‘ سے اس کی کچھ حیثیت بنانے کی کوشش کی ہے۔ جب کہ یہ روایت ضعیف ہی نہیں بلکہ بے اصل ہے۔ اور مستدرک حاکم کی طرف اس کا انتساب قطعاً غلط ہے رہا اس سے استدلال تو علامہ کشمیری رحمۃ اللہ علیہ نے ہی کہا ہے ’فلایصح حجۃ لنا‘ ’’ہماری حجت صحیح نہیں۔‘‘[1] مگر مولانا عثمانی نے اسے قابلِ حجت بنالیا۔ سبحان اللّٰه عبد الحمید بن جعفر رحمۃ اللہ علیہ مولانا عثمانی رحمۃ اللہ علیہ باب الوضوء من مس الذکر کے تحت علامہ ابن الترکمانی رحمۃ اللہ علیہ کے حوالے سے لکھتے ہیں: ((عبد الحمید ھذا وثقہ جماعۃ واحتج بہ مسلم)) [2] ’’اس عبد الحمید بن جعفر کو ایک جماعت نے ثقہ کہا ہے اور امام مسلم رحمۃ اللہ علیہ نے اس سے استدلال کیا ہے۔‘‘ اسی طرح ایک اور مقام پر بحوالہ علامہ الزیلعی رحمۃ اللہ علیہ حافظ عبد الحق رحمۃ اللہ علیہ سے نقل کرتے ہیں: ((عبد الحمید بن جعفر وھو ثقۃ ووثقہ أحمد وابن معین وکان
Flag Counter