Maktaba Wahhabi

216 - 413
چوتھی مثال مولانا عثمانی نے ’باب ھیئۃ جلسۃ التشھدین‘ میں کنز العمال کے حوالہ سے المستدرک اور بیہقی رحمۃ اللہ علیہ سے حضرت سمرۃ رضی اللہ عنہ کی حدیث نقل کی ہے جس کے الفاظ ہیں: ((نھی رسول اللّٰه صلي اللّٰهُ عليه وسلم عن الا قعاء والتورک فی الصلاۃ)) اور فرمایا: ’اسناد المستدرک صحیح علی قاعدۃ کنز العمال‘ المستدرک کی سند کنز العمال کے قاعدہ کے مطابق صحیح ہے۔ اولاً: گزارش ہے کہ کنز العمال[1] میں یہ اسی طرح ’’ک، ھق‘‘ الحاکم رحمۃ اللہ علیہ اور بیہقی رحمۃ اللہ علیہ کی طرف منسوب ہے۔ مگر اسی صفحہ[2] پر حضرت سمرۃ رحمۃ اللہ علیہ ہی سے ’نھی عن الاقعاء‘ کے الفاظ سے منقول ہے اور حوالہ ’’دک ،ھق‘‘ کا ہے۔ مگر کنز میں یہ ناسخ کی غلطی کا نتیجہ ہے۔ کیونکہ جمع الجوامع میں’’ک، ھق‘‘ سے حضرت سمرۃ کی روایت میں ’’والتورک‘‘ کا لفظ نہیں اور حضرت انس رضی اللہ عنہ کی روایت جو حم ھق سے ہے اس میں ’’والتورک‘‘ کا لفظ موجود ہے۔[3] اسی طرح الجامع الصغیر [4] میں بھی حضرت سمرۃ رضی اللہ عنہ کی روایت میں یہ لفظ نہیں البتہ حضرت انس رضی اللہ عنہ کی روایت میں مذکور ہے۔ ثانیاً: المستدرک[5] اور السنن الکبری[6] للبیہقی میں یہ روایت ’سعید بن ابی عروبۃ عن قتادۃ عن الحسن عن سمرۃ ‘ کی سند سے ہے اور اس میں بھی ’ نھی عن الاقعاء فی الصلاۃ‘ کے الفاظ ہیں۔ ’’والتورک‘‘ کا لفظ دونوں کتابوں میں مذکور نہیں علامہ زیلعی رحمۃ اللہ علیہ نے نصب الرایہ[7] میں بھی یہی روایت المستدرک سے نقل کی ہے اور انھوں نے بھی ’’والتورک‘‘ کا لفظ ذکر نہیں کیا۔بلکہ حافظ ابنِ حجر رحمۃ اللہ علیہ نے یہ الحاکم سے
Flag Counter