Maktaba Wahhabi

157 - 413
المغنی اور دیوان الضعفاء میں ایک غلطی یہاں آخر میں اس بات کی وضاحت بھی ضروری ہے کہ علامہ ذہبی رحمۃ اللہ علیہ نے دیوان الضعفاء[1] اور المغنی [2] میں نقل کیا ہے کہ ’قال ابو حاتم صالح الحدیث‘ ’’امام ابوحاتم رحمۃ اللہ علیہ نے زبان کو صالح الحدیث کہا ہے۔‘‘مگر امام ابو حاتم رحمۃ اللہ علیہ سے صرف ’’صالح‘‘ کے الفاظ ثابت ہیں۔ ’’صالح الحدیث‘‘ علامہ ذہبی رحمۃ اللہ علیہ کا وہم ہے۔ کیوں کہ الجرح والتعدیل[3] میں ’’صالح‘‘ ہے، صالح الحدیث نہیں۔ اسی طرح علامہ المزی رحمۃ اللہ علیہ نے تہذیب الکمال[4] بلکہ خود ذہبی رحمۃ اللہ علیہ نے تذہیب تہذیب الکمال[5] اور میزان الاعتدال[6] علامہ الخزرجی رحمۃ اللہ علیہ نے خلاصۃ تذہیب الکمال [7] میں امام ابو حاتم رحمۃ اللہ علیہ کا قول ’’صالح‘‘ ہی نقل کیا ہے۔ بلکہ علامہ ذہبی رحمۃ اللہ علیہ نے تو المغنی کے مقدمہ میں فرمایا ہے: ((لم أذکر فیہ من قیل فیہ محلہ الصدق، ولا من قیل فیہ یکتب حدیثہ، ولا من لابأس بہ، ولا من قال فیہ ھو شیخ، أوھو صالح الحدیث)) [8] ’’کہ میں اس کتاب میں ان راویوں کو ذکر نہیں کروں گا جنھیں محلہ الصدق ، یکتب حدیثہ، لابأس بہ، شیخ ، یا صالح الحدیث کہا گیا ہے۔ ‘‘ غور فرمائیے کہ اس ضابطہ کے باوجود زبان کے بارے میں ’’صالح الحدیث‘‘ نقل کرتے ہیں۔ اب یا تو یہ کہا جائے کہ علامہ ذہبی رحمۃ اللہ علیہ کو زبان کے ذکر میں ذہول ہوا ہے یا یہ لفظ ہی یہاں صحیح نہیں۔ بظاہر یہی معلوم ہوتا ہے کہ امام ابو حاتم رحمۃ اللہ علیہ سے یہ الفاظ نقل کرنے میں ہی ان سے خطأ ہوئی ہے۔ کیونکہ الجرح والتعدیل اور دیگر سبھی مراجع میں صرف ’’صالح‘‘ ہے
Flag Counter