Maktaba Wahhabi

274 - 413
جامع ترمذی رحمۃ اللہ علیہ اور موضوع حدیث یہاں اس دفاع کی تائید میں یہ بات بھی مولانا عثمانی مرحوم نے فرمائی کہ ((والترمذی أجل من أن یخرج فی جامعہ موضوعاً)) [1] ’’امام ترمذی رحمۃ اللہ علیہ بہت بلند تر ہیں کہ وہ اپنی جامع میں کوئی موضوع حدیث ذکر کریں‘‘ ہم یہاں خود حضرت موصوف کی بیان کردہ روایت اور اس پر ان کا تبصرہ نقل کرنے پر اکتفاء کرتے ہیں۔ چنانچہ لکھتے ہیں: ((وعن ابن عمر قال قال رسول اللّٰه صلي اللّٰهُ عليه وسلم الوقت الأول من الصلاۃ رضوان اللّٰه والوقت الآخرعفو اللّٰه، أخرجہ الترمذی، قلت: فیہ یعقوب بن ولید المدنی قال ابن حبان: یعقوب بن الولید کان یضع الحدیث علی الثقات، لا یحل کتب حدیثہ إلاّعلی جھۃ التعجب ومارواہ إلا ھو انتھی، وقال أحمد: کان من الکذابین الکبار۔ وقال البیہقی فی المعرفۃ: حدیث الصلاۃ فی أول الوقت رضوان اللّٰه، إنما یعرف بیعقوب بن الولید وقد کذبہ أحمد بن حنبل وسائر الحفاظ، وقال أبو حاتم کان یکذب والحدیث الذی رواہ موضوع)) [2] ’’اور ابن عمر رضی اللہ عنہما سے ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نماز کا پہلا وقت اللہ کی رضا کا اور آخری وقت اللہ کے عفو کا ہے۔ اسے ترمذی نے روایت کیا ہے۔ میں(مولانا صاحب) کہتا ہوں اس میں یعقوب بن ولید مدنی ہے۔ امام ابنِ حبان رحمۃ اللہ علیہ نے کہا
Flag Counter