Maktaba Wahhabi

399 - 413
ضعیف سے استدلال کا مفہوم مولانا عثمانی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا ہے: ((فان من یحتج من الأئمۃ الضعاف فلیس مرادہ منہ بضعیف مصطلح ینزل عن درجۃ الحسن بل مرادہ ماینزل عن رتبۃ الصحیح وھو الحسن المصطلح)) [1] ’’بے شک جن ائمہ کرام نے ضعیف احادیث سے استدلال کیا ہے تو اس سے وہ اصطلاحی ضعیف مراد نہیں جو حسن درجہ سے کم ہوتی ہے،بلکہ اس سے مراد وہ ہے جو صحیح سے کم درجہ ہے اور وہ اصطلاحی حسن ہے۔‘‘ اس کے بعد انھوں نے یہ بھی فرمایا ہے کہ میں اس مسئلہ میں طویل عرصہ تک حیران وپریشان تھا کہ ائمہ اعلام ضعاف سے کیسے استدلال کرتے ہیں، پھر اللہ تعالیٰ نے فضل واحسان فرمایا اور یہ اشکال زائل ہو گیا۔ اس کی تفصیل تو علامہ محدث قاضی حسین بن محسن انصاری یمانی رحمۃ اللہ علیہ کی کتاب’’ تحفۃ المرضیۃ‘‘ میں ہے جس کی تلخیص یہ ہے ۔اس کے بعد چوبیس سطروں میں علامہ یمانی کی کتاب سے مختلف عبارات نقل کرنے کے بعد بالآخر فرماتے ہیں: ((ھذا ھو الصحیح الحق الصراح لایعدل عنہ محقق إلی غیرہ، وأعنی بہ أن المراد بالضعیف عندھم فی موضع الاحتجاج إنما ھو الحسن المصطلح عند المتأخرین، فإن الضعیف المصطلح عند المتأخرین لیس بشیء یعتدبہ)) الخ[2] ’’یہی بات صحیح، حق اور صریح ہے کوئی محقق اس سے راہ گریز اختیار نہیں کرے گا اور
Flag Counter