Maktaba Wahhabi

35 - 413
بسم اللّٰه الرحمٰن الرحیم حدیث کی تصحیح وتضعیف اور اس کے مظان پر مولانا عثمانی رحمۃ اللہ علیہ نے ’’قواعد علوم الحدیث‘‘ اور اعلاء السنن میں مختلف مقامات پر بحث کی ہے۔ ہم یہاں اولاً اسی حوالے سے اپنی معروضات قارئین کی خدمت میں پیش کرتے ہیں۔ مسند امام احمدکی روایات مقبول ہیں؟ صحیح یا حسن حدیث کے مظان میں مولانا عثمانی رحمۃ اللہ علیہ نے مسند امام احمد کو شامل کیا ہے۔ چنانچہ ان کے الفاظ ہیں: ((کل مافی مسند أحمد فمقبول فإن الضعیف الذی فیہ یقرب من الحسن)) ’’کہ مسند احمد کی تمام احادیث مقبول ہیں،بلکہ اس کی ضعیف حسن کے قریب ہے۔‘‘ یہ اصول انھوں نے اعلاء السنن [1] میں کنز العمال کے حوالے سے ذکر کیا ہے۔ بلکہ ایک حدیث کی سند میں حجاج بن ارطاۃ رحمۃ اللہ علیہ کا دفاع کرتے ہوئے یہ بھی فرمایا ہے کہ ((لاشک فی أن الحجاج بن أرطاۃ ممن لا یحتج بہ إلا إذا صرح بالتحدیث والإخبار لکن اعتمدنافی ھذا الموضع علی قاعدۃ السیوطی المذکورۃ فی المتن۔))[2] ’’کوئی شک نہیں کہ حجاج بن أرطاۃ رحمۃ اللہ علیہ سے تبھی استدلال کیا جائے گا جب وہ تحدیث واخبارکی صراحت کرے لیکن ہمارا یہاں اعتماد علامہ سیوطی کے قاعدہ پر ہے جو متن میں مذکور ہے۔‘‘ یہی بات حضرت موصوف نے قواعد علوم الحدیث [3] میں بھی نقل کی ہے۔
Flag Counter