Maktaba Wahhabi

168 - 413
((ولم یأت بالزائد علی تخریج الزیلعی إلافی عدۃ مواضع))الخ[1] ’’کہ علامہ ابن ہمام رحمۃ اللہ علیہ ، علامہ زیلعی رحمۃ اللہ علیہ کی تخریج پر صرف چند مقامات میں ہی اضافہ کر پائے ہیں۔‘‘ ان مقامات کی اور علامہ ابن ہمام رحمۃ اللہ علیہ کے تفردات کی نوعیت کیا ہے یہ ایک مستقل موضوع ہے۔ ہمیں صرف یہ عرض کرنا ہے کہ علامہ ابن ہمام رحمۃ اللہ علیہ کے موقف پر اگر کسی نے نقد کیا ہے اور عثمانی صاحب اس کے جواب میں بڑی دور کی کوڑی لانے کی کوشش کرتے ہیں اور بڑی برہمی کا اظہار فرماتے ہیں تو وہ علامہ قاسم قطلوبغا رحمۃ اللہ علیہ کے بارے میں کیا فرمائیں گے جنھوں نے ان کے تفردات کو رد کر دیا ہے۔ تیسری مثال علامہ المنذری رحمۃ اللہ علیہ کے ’’عن‘‘ سے روایت ذکر کرنے پر مولانا عثمانی رحمۃ اللہ علیہ کے اعتماد کی ایک اور مثال دیکھئے کہ ’’باب فضل میامن الصفوف‘‘ کے تحت حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ کی ایک حدیث طبرانی کبیر سے نقل کی ہے اور فرمایا ہے: ((فیہ بقیۃ وھو مدلس، وقد عنعنہ ولکنہ ثقۃ،(مجمع الزوائد) وقد ذکرہ المنذری فی الترغیب مصدراً بلفظ ’عن‘ وھی علامۃ قبول الحدیث عندہ)) [2] ’’اس میں بقیہ مدلس ہے اور اس نے معنعن روایت کی ہے لیکن وہ ثقہ ہے(مجمع الزوائد) اور علامہ منذری رحمۃ اللہ علیہ نے اسے’’عن ‘‘ سے نقل کیا ہے اور یہ ان کے نزدیک حدیث کی قبولیت کی علامت ہے۔‘‘ پہلی بات تو انھوں نے مجمع الزوائد کے حوالے سے نقل کی کہ سند میں بقیہ مدلس مگر ثقہ
Flag Counter