Maktaba Wahhabi

415 - 413
مسلک کی جس طرح وکالت کی ہے۔ اس پر کوئی صاحبِ علم سردھنے بغیر نہیں رہ سکتا۔ علمائے احناف نے جماعت کے دوران سنتیں پڑھنے میں تخفیف کا نسخۂ شافی بھی ذکر کیا ہے تاکہ پڑھنے والوں کو تشویش نہ ہو۔ اس نسخۂ تخفیف کا ذکر مولانا عثمانی نے بھی کیا ہے۔ چنانچہ ’القنیۃ‘ کے حوالے سے تو لکھا ہے کہ اگر دوران جماعت سنتیں پڑھنے والے کو جماعت فوت ہو جانے کا اندیشہ ہو تو سنتوں میں اختصار کر لے صرف فاتحہ پڑھے اور رکوع وسجدہ کی ایک ایک تسبیح پڑھ لے۔ اور قاضی الزرنجانی نے فرمایا ہے: کہ وہ ثناء، تعوذ چھوڑ دے، مسنون قراء ت بھی چھوڑ دے ایک آیت پر اکتفا کر لے۔ اسی طرح ظہر کی سنتوں میں کرے۔[1] امید ہے حنفی عوام اور خواص مشکل میں اس پر عمل کرتے ہوں گے۔ موضوع حدیث کا دفاع ضعفاء عقیلی اور دارقطنی وغیرہ میں ایک روایت ہے۔ ((تعاد الصلاۃ من قدر الدرھم من الدم)) ’’کہ خون اگر درہم کی مقدار لگا ہو تو نماز دوبارہ پڑھی جائے۔‘‘ اسی روایت کے بارے میں خود مولانا عثمانی نے ذکر کیا ہے کہ اس میں روح بن غطیف امام زہری رحمۃ اللہ علیہ سے روایت کرنے میں متفرد ہے۔ امام ابن مبارک رحمۃ اللہ علیہ نے کہا ہے: میں نے یہ روایت بیان کرنے والے روح کو دیکھا ہے اور اس کی ایک مجلس میں بیٹھا ہوں، مجھے میرے اصحاب سے شرم آرہی تھی کہ وہ مجھے اس کے پاس بیٹھا ہوا نہ دیکھ لیں۔ امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے اس حدیث کو باطل کہا ہے۔ امام ذھلی رحمۃ اللہ علیہ نے کہا ہے۔ مجھے ڈر ہے کہ یہ موضوع ہے۔ ابنِ حبان رحمۃ اللہ علیہ نے کہا ہے اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ موضوع ہے ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان نہیں بلکہ یہ اہلِ کوفہ کی اختراع ہے۔ امام بزار رحمۃ اللہ علیہ نے کہا ہے: اہلِ علم کا اس کے منکر ہونے پر اجماع ہے۔ علامہ ابن جوزی رحمۃ اللہ علیہ نے موضوعات میں اسے ذکر کیا ہے۔ ابن
Flag Counter