Maktaba Wahhabi

142 - 413
((الثوری لیس من مذھبہ ترک الروایۃ عن الضعفاء)) الخ[1] ’’کہ امام ثوری رحمۃ اللہ علیہ کا یہ موقف نہیں کہ ضعفاء سے روایت نہیں لینی چاہیے۔‘‘ ابن عدی رحمۃ اللہ علیہ کہتے ہیں: وہ ابراہیم بن فضل مدنی (متروک) سے روایت کرتے تھے مگر نام نہیں لیتے تھے۔[2] مولانا عثمانی رحمۃ اللہ علیہ نے امام شعبہ رحمۃ اللہ علیہ کے ساتھ کئی مقامات پر امام سفیان ثوری رحمۃ اللہ علیہ کا نام بھی ضعیف راویوں کی توثیق کے تناظر میں لیا ہے اس لیے اس کی وضاحت بھی ضروری سمجھی گئی۔ امام طحاوی رحمۃ اللہ علیہ کا استدلال مولانا عثمانی رحمۃ اللہ علیہ نے ایک اصول یہ بھی بنایا ہے کہ امام طحاوی رحمۃ اللہ علیہ جس روایت سے استدلال کریں وہ حسن درجہ سے کم نہیں ہوتی۔چنانچہ ’باب ماجاء فی القراء ۃ فی الحضر‘ میں بحوالہ طحاوی حضرت ابوہریرۃ رضی اللہ عنہ سے ایک حدیث لائے ہیں جس کی سند کے بارے میں انھوں نے فرمایا ہے کہ امام طحاوی رحمۃ اللہ علیہ کے استاد یحییٰ بن اسماعیل ابوزکریا البغدادی کا ذکر تاریخ بغداد میں ہے اور کوئی جرح وتعدیل اس کے بارے میں ذکر نہیں ہوئی مگر ((والحدیث قدذکرہ الطحاوی فی موضع الاحتجاج فلا أقل من أن یکون حسناً)) الخ[3] ’’اس حدیث کو امام طحاوی رحمۃ اللہ علیہ نے استدلال کے طور پر ذکر کیا ہے لہٰذا یہ حسن درجہ سے کم نہیں۔‘‘ اسی طرح ’باب کراھۃ صف القدمین فی الصلاۃ‘ میں لکھتے ہیں:
Flag Counter