Maktaba Wahhabi

208 - 413
اصول کو بھی محض اپنے مؤیدات کی تائید میں ذکر کیا ہے۔ کنز العمال میں سکوت مولانا عثمانی نے یہ اصول بھی جابجا ذکر کیا ہے کہ وہ کنز العمال سے روایت ذکر کرکے فرماتے ہیں: کہ اس کی سند کنز العمال کے خطبہ کے قاعدہ کے مطابق صحیح ہے۔ ’اسنادہ صحیح علی قاعدۃ الکنز المذکورۃ فی خطبتہ‘ یہ قاعدہ کیا ہے خود انھوں نے اس کی وضاحت فرمادی ہے کہ علامہ سیوطی رحمۃ اللہ علیہ نے جمع الجوامع، جسے شیخ علی متقی نے فقہی ترتیب پر بنام کنز العمال مرتب کیا ہے، میں التزام کیا ہے کہ میں جب امام حاکم رحمۃ اللہ علیہ کی المستدرک سے روایت نقل کروں اور اس پر کلام نہ کروں تو وہ صحیح ہو گی ان کے الفاظ ہیں: ((إنی إذا نقلت عن الحاکم فی المستدرک حدیثاً ولم اتکلم علیہ فھو صحیح)) [1] اسی مقام پر مولانا عثمانی نے ’باب وجوب الغسل من الحیض والنفاس‘ کے تحت المستدرک سے حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ کی حدیث نقل کی ہے۔ جس کے الفاظ ہیں: ((إذا مضی للنفساء سبع ثم رأت الطھر فلتغتسل ولتصل)) ’’کہ جب نفاس میں مبتلا عورت کے سات دن گزر جائیں، پھر وہ طہارت دیکھے تو اسے چاہیے کہ وہ غسل کرے اور نماز پڑھے۔‘‘ اور اسی قاعدہ کی بنیاد پر اس کی سند کو حسن قرار دیا ہے۔ بلکہ امام حاکم رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا ہے: کہ بقیہ بن ولید سے امام مسلم رحمۃ اللہ علیہ نے استشہاداً روایت لی ہے اور اسود بن ثعلبہ شامی معروف ہے۔[2] مولانا موصوف نے یہی روایت اعلاء السنن[3] میں ایک اور مقام پر بھی نقل
Flag Counter