Maktaba Wahhabi

188 - 384
بخشتا ہے۔ اس کے معنی یہ ہیں کہ سید جب عالم، عامل یا عارفِ کامل ہو تو وہ غیر سید عالم و عارف سے زیادہ صاحبِ شرف ہوتا ہے اور اگر سید، جاہل، بددین، بد عقیدہ اور بدعتی ہو تو اس کا حسب و نسب کسی کام نہیں آئے گا پسرِ نوح بابداں بنشست خاندنِ نبوتش گم شُد سگِ اصحابِ کہف روزے چند پئے نیکاں گرفت مَردم شد عامۃ المسلمین جو پابندِ دین ہوں، وہ اس دن اس سید سے بہتر ہوں گے جو تابع دین نہیں ہے، وہ جنت میں جائیں گے۔ اور یہ دوزخ کی سیر کرے گا! اللهم احفظنا نسیب و حسیب و علیم ہونا بظاہر موجبِ امتیاز ہے۔ لیکن ان فضائل کے عواقب روح کو پگھلا دینے والے ہیں۔ کیونکہ بے تقویٰ شریف، بے طہارت حسیب اور بے عمل علیم کی سزا ان لوگوں کی بہ نسبت بہت زیادہ ہو گی جو ان فضائل سے محروم ہیں۔ اگر ایک جہت سے بچ گیا تو دوسری، تیسری جہت مہلک ہو گی فَلَوْ كَانَ رُمْحًا وَّاحِدًا لَاتَّقَيْتُهٗ وَلَكِنَّهٗ رُمْحٌ وَ ثَانٍ وَ ثَالِثْ ایسی حالت پُر ملامت میں محض اللہ کا فضل ہی درکار ہے۔ خَلُّوْا بَيْنِيْ وَ بَيْنَ اَرْحَمِ الرَّاحِمِيْنَ
Flag Counter