اِس کے باوصف میرا خیال ہے کہ وہ مجھ سے بہتر ہیں۔ اس لیے کہ اگر ان میں یہ ایک نقص ہے تو صدہا ہنر و کمال بھی موجود ہیں۔ اور میں اگرچہ ایک فریب دنیا داری میں ان کا شریک نہیں ہوں تو کیا ہوا، مجھ میں ان کی نسبت صدہا عیوب زیادہ ہیں۔ تو وہی بہتر ہوئے اور پھر عصمت نہ میرے لیے ہے، نہ ان کے لیے
مَنْ ذَ االَّذِيْ مَا سَآءً قَطْ
وَمَنْ لَهُ الْحُسْنٰي فَقَطْ
اور جس نے مجھ سے امانت و دیانت کے خلاف کوئی کام کیا یا کرے گا اور میں اس پر صابر و خاموش رہا یا آئندہ تجاہل کروں، تو اس کا یہ معاملہ میرے لیے موجبِ مغفرت اور اس کے لیے موجبِ عقوبت ہو گا۔ جو مسلمان قاصر العمل ہو اور اللہ کو اس کا بخشنا منظور ہو تو اسے اسی جبلہ سے بخش دیتا ہے کہ وہ لوگوں کے میل جول اور آفات پر تحمل کرتا ہے۔ اور یاروں کے غصب و فریب کا انتقام نہیں لیتا۔
|