Maktaba Wahhabi

163 - 384
کتب، جو کہ سعادت کے اعتبار سے اولاد و ذریتِ ظاہری سے بالاتر ہے۔ یہ توفیق حصولِ جاہ و فرصت کے سبب نصیب ہوئی۔ اگر رئیسہ عالیہ سے نکاح نہ ہوتا تو بظاہر ان کتبِ دینی کی اشاعت کی کوئی صورت نہ تھی۔ نِعْمَ الْمَالُ الصَّالِحُ لِلرَّجُلِ الصَّالِحِ میں اللہ تعالیٰ سے اُمید رکھتا ہوں کہ میری اولاد ظاہری حسب کے ساتھ ساتھ حفظِ نسب اور صحتِ ولادت کے لیے نہایت اہتمام رکھے گی۔ اور سیادتِ نسب کو شرفِ عظیم سمجھے گی۔ اگرچہ تقویٰ و طہارت کے بغیر آدمی میں کوئی بزرگی نہیں۔ اگرچہ میں مثلِ دو دحارِ آتش اور مانندِ کرم ننگِ آب ہوں اور اپنی کثرتِ عصیان کے باعث سخت نادم و بیتاب، لیکن میرے آباؤ اجداد اور امہات سب علماء و اولیاء گزرے ہیں۔ الا ماشاءاللہ! ہر جا کہ از بلندی و پستی سخن رود از آسماں بلند تر از خاک کمتریم مجھے اور میری اولاد کو اس بات کی غیرت کرنی چاہیے کہ ہم سب ان کے مبارک راستہ سے انحراف نہ کریں، دنیا کو دین پر ترجیح نہ دیں۔ دنیا تو ایک خواب ہے سراب ہے، ڈھلتی چھاؤں ہے، نہ کسی کے پاس تھمی ہے نہ تھمے گی۔ وہ چیز جو قبر میں ساتھ جائے گی، وہ اعمالِ صالحہ اور علومِ نافعہ ہیں۔ اس خاکدان میں زندگی کا وقفہ بہت کم ہے، اور برزخ کا طول بہت زیادہ۔ پھر حشر کا دن تو پچاس ہزار برس کا ہو گا۔ آخرت کی دائمی نعمتوں کے لیے اس جہانِ دانی میں تکلیف یا تشویش کے ساتھ چند سال بسر کرنا فرض اگر یہ قلیل وقت ضائع ہو گیا تو پھر سمجھو کہ خیرِ کثیر سے محرومی نصیب ہوئی۔ اَللّٰهُمَّ احْفَظْنَا!
Flag Counter