Maktaba Wahhabi

80 - 534
’’تم میرے بعد فتنہ و اختلاف سے دوچار ہو گے۔‘‘ ایک شخص نے عرض کیا: یا رسول اللہ! ہم کس کے ساتھ رہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((علیکم بالامین و اصحابہ۔)) ’’تم لوگ امین اور اس کے ساتھیوں کے ساتھ رہنا۔‘‘ یہ فرماتے ہوئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم عثمان رضی اللہ عنہ کی طرف اشارہ فرما رہے تھے۔[1] ۷:… ((فإن ارادک المنافقون علی خلعہ فلا تخلعہ۔)) ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عثمان رضی اللہ عنہ کو بلا بھیجا، جب وہ تشریف لائے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان کی طرف متوجہ ہوئے، جب ہم نے یہ دیکھا تو ہم خواتین ایک دوسرے کی طرف متوجہ ہو گئیں، ہم نے دیکھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عثمان رضی اللہ عنہ کے دونوں کندھوں کے درمیان دست مبارک رکھا اور آخری بات تین بار یہ فرمائی: (( یا عثمان إن اللّٰہ عزوجل عسی أن یلبسک قمیصا، فإن ارادک المنافقون علی خلعہ فلا تخلعہ حتی تلقانی۔)) ’’اے عثمان امید ہے کہ اللہ تعالیٰ تمہیں قمیص (خلافت) پہنائے گا۔ پس اگر منافقین اسے تم سے اتروانا چاہیں تو مت اتارنا یہاں تک کہ مجھ سے (جنت میں) ملنا۔‘‘ [2] ۸:…((إن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلمم عہد إلی عہدا و انی صابر نفسی علیہ۔)) ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میرے بعض صحابہ کو بلاؤ میں نے عرض کیا: ابوبکر رضی اللہ عنہ کو؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نہیں، میں نے کہا: عثمان رضی اللہ عنہ کو؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں۔ جب عثمان رضی اللہ عنہ تشریف لے آئے توآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا: تم یہاں سے ہٹ جاؤ، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان سے سر گوشیاں کرنے لگے، اور عثمان رضی اللہ عنہ کا رنگ بدلنے لگا، جب آپ گھر میں محصور کر دیے گئے، ہم نے عرض کیا: یا امیر المومنین! آپ ان سے قتال نہیں کریں گے؟ فرمایا: نہیں: ((ان رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلمم عہد إلی عہدا وانی صابر نفسی علیہ۔))[3]
Flag Counter