Maktaba Wahhabi

137 - 534
٭ آپ نے فرمایا: ((ما من عامل یعمل عملا إلا کساہ اللّٰه رداء عملہ۔))[1] ’’عمل کرنے والا جو عمل کرتا ہے اللہ تعالیٰ اس کے عمل کی چادر اس کو اوڑھا دیتا ہے۔‘‘ ٭ آپ نے فرمایا: مومن چھ طرح کے خوف سے گھرا ہوا ہے: ۱۔ اللہ کا خوف کہ کہیں اس سے ایمان نہ چھین لے۔ ۲۔نگران فرشتوں کا خوف کہ کہیں اس کے کسی کرتوت کو نوٹ نہ کر لیں، جس سے قیامت کے دن وہ رسوا و ذلیل ہو۔ ۳۔شیطان کا خوف کہ کہیں اس کے عمل کو برباد نہ کر دے۔ ۴۔ ملک الموت کا خوف کہ کہیں اچانک غفلت کی حالت میں اس کی روح نہ قبض کر لے۔ ۵۔ دنیا کا خوف کہ کہیں اس سے دھوکا نہ کھا جائے اور دنیا اس کو آخرت سے غافل نہ کر دے۔[2] ٭ آپ نے فرمایا: میں نے عبادت کی لذت چار چیزوں میں پائی: ۱۔اللہ کے فرائض کی ادائیگی میں۔ ۲۔اللہ کے محارم سے اجتناب میں۔ ۳۔ثواب الٰہی کے حصول کی خاطر امر بالمعروف میں۔ ۴۔غضب الٰہی سے بچاؤ کی خاطر نہی عن المنکر میں۔ [3] عثمان رضی اللہ عنہ اور شعر و شعراء: شعرو شعراء کے ساتھ عثمان رضی اللہ عنہ کے تعلق کے سلسلہ میں مراجع و مصادر کے اندر بہت ہی کم تذکرہ ملتا ہے،حالاں کہ آپ کی مدت خلافت بہ نسبت دیگر خلفائے راشدین کے طویل تھی، اور جو قلیل تذکرہ ملتا ہے اس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ آپ اسلامی عقیدہ کے اسی عام منہج پر قائم تھے جس کے نقوش رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے واضح فرمائے تھے، اور جس راستہ پر ابوبکر و عمر رضی اللہ عنہما چلے تھے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ ان میں سے ہر ایک کا اپنا امتیازی ادبی مقام تھا۔ ابوبکر رضی اللہ عنہ علم کی گہرائی و
Flag Counter