Maktaba Wahhabi

75 - 534
(۴) عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کے سلسلہ میں احادیث نبویہ دوسروں کے ساتھ آپ کے فضائل پر مشتمل احادیث: ۱:… ((افتح لہ و بشرہ بالجنۃ علی بلوی تصیبہ۔)) ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے: میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ مدینہ کے ایک باغ میں تھا، اتنے میں ایک شخص آیا اور دروازہ کھلوانا چاہا، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((افتح لہ و بشرہ بالجنۃ۔))’’دروازہ کھول دو اور انہیں جنت کی بشارت دو۔‘‘ دروازہ کھولا تو دیکھتا ہوں ابوبکر رضی اللہ عنہ ہیں، میں نے انہیں جنت کی بشارت سنائی۔ انہوں نے اللہ کی حمد و ثنا بیان کی پھر ایک اور شخص نے دروازہ کھلوانا چاہا ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((افتح لہ و بشرہ بالجنۃ)) ’’دروازہ کھول دو اور انہیں جنت کی بشارت سنا دو۔‘‘ میں نے دروازہ کھولا تو دیکھتا ہوں عمر رضی اللہ عنہ ہیں۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے جو فرمایا تھا میں نے انہیں اس سے آگاہ کیا تو انہوں نے اللہ کی حمد و ثنا بیان کی۔ پھر ایک شخص نے دروازہ کھلوانا چاہا، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((افتح لہ و بشرہ بالجنۃ علی بلوی تصیبہ۔))’’دروازہ کھول دو اور انہیں جنت کی بشارت سنا دو ایک آزمائش سے دو چار ہوں گے۔‘‘ میں نے دروازہ کھولا تو دیکھا عثمان رضی اللہ عنہ ہیں، میں نے انہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جو فرمایا تھا اس سے آگاہ کیا، آپ نے اللہ کی حمد و ثنا بیان کی پھر فرمایا اللہ ہی مدد کرنے والا ہے۔[1] یہ حدیث پاک ان تینوں ابوبکر، عمر اور عثمان رضی اللہ عنہم کی فضیلت پر مشتمل ہے کہ یہ تینوں جنتی ہیں، اس سے عثمان رضی اللہ عنہ کی فضیلت ثابت ہوتی ہے۔ اس حدیث میں اس بات کی دلالت موجود ہے کہ اگر خود پسندی وغیرہ کے فتنے میں مبتلا ہونے کا خطرہ نہیں تو منہ پر تعریف کی جا سکتی ہے۔ عثمان رضی اللہ عنہ اور ابتلاء و آزمائش کی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں جو خبر دی یہ واضح طور پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا معجزہ ہے۔ اور اس حدیث میں اس بات کی دلالت ہے کہ یہ تینوں صحابہ ایمان و ہدایت پر قائم رہیں گے۔[2] ۲:…((اسکن احد فلیس علیک إلا نبی و صدیق و شہیدان۔)) ’’انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم احد پہاڑ پرچڑھے، آپ کے ساتھ ابوبکر، عمر اور
Flag Counter