Maktaba Wahhabi

518 - 534
فتنہ شہادت سے متعلق صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے اقوال انس بن مالک رضی اللہ عنہ : انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے کہا گیا: علی و عثمان رضی اللہ عنہما کی محبت ایک دل میں جمع نہیں ہو سکتی، تو انس رضی اللہ عنہ نے فرمایا: لوگ جھوٹ کہتے ہیں ان دونوں کی محبت ہمارے دلوں میں ایک ساتھ جمع ہے۔[1] حذیفہ بن یمان رضی اللہ عنہ : خالد بن ربیع سے روایت ہے کہ جب حذیفہ رضی اللہ عنہ کی بیماری کی خبر آئی تو ابو مسعود انصاری رضی اللہ عنہ کچھ لوگوں کے ساتھ مدائن روانہ ہوئے پھر جب عثمان رضی اللہ عنہ کی شہادت کا ذکر کیا گیا تو حذیفہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا: اے اللہ میں وہاں موجود نہ تھا، نہ میں نے قتل کیا اور نہ میں اس سے راضی ہوں۔[2] امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ نے ابن سیرین سے روایت کیا ہے کہ جب عثمان رضی اللہ عنہ کی شہادت کی خبر حذیفہ رضی اللہ عنہ کو پہنچی تو حذیفہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا: اے اللہ تو خوب جانتا ہے کہ میں خون عثمان سے بری الذمہ ہوں، جن لوگوں نے آپ کو شہید کیا ہے اگر صحیح کیا ہے تو میں ان سے بری الذمہ ہوں اور اگر غلط کیا ہے تو تو خون عثمان سے میری براء ت جانتا ہے اور عنقریب عرب جان لیں گے اگر انہوں نے آپ کو شہید کر کے صحیح کیا ہے تو ہم ان سے دودھ دوہیں گے اور اگر غلط کیا ہے تو اس سے خون دوہیں گے چنانچہ لوگوں نے اس سے خون ہی دوہا، اس کے بعد ان سے تلواریں نہیں ہٹیں اور قتل و خونریزی بند نہیں ہوئی۔[3] ابن عساکر جندب بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے حذیفہ رضی اللہ عنہ سے ملاقات کی اور ان کے سامنے امیر المومنین عثمان رضی اللہ عنہ کا تذکرہ کیا تو آپ نے فرمایا: لوگ ان کو شہید کر کے رہیں گے، میں نے کہا: تو پھر وہ (عثمان رضی اللہ عنہ ) کہاں ہوں گے؟ فرمایا: جنت میں۔ میں نے کہا: آپ کے قاتلین کہاں ہوں گے؟ فرمایا: جہنم میں۔[4] ام سلیم انصاریہ رضی اللہ عنہا : جب عثمان رضی اللہ عنہ کی شہادت کی خبر آپ کو پہنچی تو فرمایا: اللہ آپ پر رحم فرمائے یہ لوگ آپ کے بعد خون ہی دوہیں گے۔[5]
Flag Counter