Maktaba Wahhabi

70 - 534
خبریں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو پہنچیں کہ ہر قل جو د مشق سے جزیرہ عرب پر حملہ کی تیاری کر رہا تھا اللہ تعالیٰ نے اس کے عزم کو پسپا کر دیا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی روانگی کی خبر پا کر اپنے رسوا کن منصوبہ سے دست بردار ہو کر وہ دمشق سے جا چکا ہے۔ اسلامی لشکر اپنے ان تمام ساز و سامان کے ساتھ واپس ہوا جو عثمان رضی اللہ عنہ نے فراہم کیا تھا، تو کیا عثمان رضی اللہ عنہ نے اسے واپس لے لیا، ہرگز نہیں، عثمان رضی اللہ عنہ ایسا ہرگز نہیں کر سکتے تھے، بلکہ آپ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بذل و عطا کے ہر اشارہ پر فوراً لبیک کہنے والے رہے۔[1] مدینہ میں سیّدنا عثمان رضی اللہ عنہ کی معاشرتی زندگی ۱۔ ام کلثوم رضی اللہ عنہا سے شادی ۳ھ: ام کلثوم رضی اللہ عنہا اپنی کنیت سے معروف ہیں، ان کا نام معروف نہیں ہے، الّایہ کہ حاکم نے مصعب زبیری سے ان کا نام امیہ نقل کیا ہے۔ یہ عمر میں فاطمہ رضی اللہ عنہ سے بڑی تھیں۔[2] سعید بن مسیب رحمہما اللہ کا بیان ہے کہ جب رقیہ رضی اللہ عنہا کا انتقال ہو گیا اور ادھر حفصہ بنت عمر رضی اللہ عنہا کے شوہر وفات پا گئے تو عمر رضی اللہ عنہ عثمان رضی اللہ عنہ کے پاس آئے اور ان سے کہا: کیا حفصہ سے شادی کرو گے؟ تو چوں کہ آپ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے حفصہ رضی اللہ عنہا سے متعلق سن رکھا تھا اس لیے کوئی جواب نہ دیا۔ عمر رضی اللہ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کا ذکر کیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا تم اس سے بہتر چاہتے ہو؟ میں حفصہ سے شادی کر لیتا ہوں اور عثمان کی شادی حفصہ سے بہتر ام کلثوم سے کر دیتا ہوں۔[3] اور بخاری میں عمر رضی اللہ عنہ کا بیان ہے: حفصہ کے شوہر خنیس بن حذافہ سہمی رضی اللہ عنہ کا مدینہ میں انتقال ہو گیا۔ میں عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کے پاس گیا اور ان سے کہا اگر چاہو تو حفصہ سے تمہاری شادی کر دوں، انہوں نے کہا اس سلسلہ میں غور کرتا ہوں چند راتیں گزر گئیں پھر عثمان رضی اللہ عنہ مجھ سے ملے اور کہا میری یہ رائے قرار پائی ہے کہ ابھی شادی نہ کروں۔ پھر میں (عمر رضی اللہ عنہ ) ابوبکر رضی اللہ عنہ سے ملا اور عرض کیا اگر آپ چاہیں تو حفصہ کو آپ کی زوجیت میں دے دوں۔ ابوبکر رضی اللہ عنہ نے بالکل خاموشی اختیار کی اور کوئی جواب نہ دیا ان پر مجھے عثمان رضی اللہ عنہ سے زیادہ غصہ آیا۔ کچھ ہی راتیںگزری تھیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حفصہ سے نکاح کا پیغام بھیجا اور میں نے حفصہ کی شادی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کر دی۔ اس کے بعد مجھ سے ابوبکر رضی اللہ عنہ ملے اور فرمایا: حفصہ سے شادی کے سلسلہ میں آپ کی پیش کش کا جواب نہ دینے کی وجہ سے شاید آپ مجھ سے ناراض ہو گئے تھے، چوں کہ میں نے حفصہ کا ذکر
Flag Counter