Maktaba Wahhabi

504 - 534
خون عثمان رضی اللہ عنہ سے براء ت سے متعلق صحابہ رضی اللہ عنہم کے اقوال اہل بیت کی طرف سے مدح سرائی اور آپ کے خون سے ان کی براء ت ام المومنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا : ٭…فاطمہ بنت عبدالرحمن یشکریہ اپنی والدہ سے روایت کرتی ہیں کہ ان کو ان کے چچا نے ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا کے پاس بھیجا انہوں نے جا کر عرض کیا: آپ کا ایک بیٹا آپ کو سلام کہتا ہے اور آپ سے عثمان رضی اللہ عنہ سے متعلق دریافت کرتا ہے جن کے بارے میں لوگ بہت سی باتیں کر رہے ہیں تو ام المومنین نے فرمایا: اللہ کی اس پر لعنت ہو جو عثمان رضی اللہ عنہ پر لعنت کرے۔ اللہ کی قسم وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بیٹھے ہوئے تھے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میری طرف اپنی پیٹھ ٹیکے ہوئے تھے اور جبریل علیہ السلام قرآن کی وحی لے کر آپ کے پاس آئے تھے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آپ سے کہہ رہے تھے: عثمان لکھو۔ اور اللہ تعالیٰ یہ مقام اسی کو عطا کرتا ہے جو اللہ و رسول کے نزدیک مکرم و معزز ہو۔[1] ٭…مسروق روایت کرتے ہیں کہ جب عثمان رضی اللہ عنہ شہید ہو گئے تو عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا تم لوگ عثمان رضی اللہ عنہ سے ایسے دور رہے جیسے صاف کپڑا میل سے دور رہتا ہے، پھر ان سے قریب ہوئے تو انہیں بھیڑ کی طرح ذبح کر دیا۔ مسروق نے کہا: یہ آپ کا کام ہے آپ نے لوگوں کے نام خطوط لکھ کر خروج کرنے کا حکم دیا۔ ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا: نہیں اس ذات کی قسم جس پر مومن ایمان رکھتے ہیں اور جس کے ساتھ کافر کفر کرتے ہیں، اب تک میں نے کوئی تحریر نہیں لکھی ہے۔[2] سبائیوں کی کذب بیانی اس سے قبل گزر چکی ہے کہ صوبوں کے لوگوں کے نام جعلی خطوط ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا کی طرف سے روانہ کرتے تھے۔ ٭…مکہ سے مدینہ حج کے بعد لوٹتے ہوئے جب آپ نے عثمان رضی اللہ عنہ کی شہادت کی خبر سنی تو فوراً مکہ واپس ہو گئیں اور جا کر حجر اسماعیل میں پردہ کر کے بیٹھ گئیں، لوگ آپ کے پاس جمع ہو گئے۔ آپ نے فرمایا:
Flag Counter