Maktaba Wahhabi

86 - 534
کیا اتنی بھی تم میں سمجھ نہیں؟‘‘ یہ آیت کریمہ آپ کو نفاق اور منافقین سے انتہائی دور کر دیتی۔ اور یہ آیت کریمہ پڑھتے: لَيْسَ الْبِرَّ أَنْ تُوَلُّوا وُجُوهَكُمْ قِبَلَ الْمَشْرِقِ وَالْمَغْرِبِ وَلَكِنَّ الْبِرَّ مَنْ آمَنَ بِاللّٰهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ وَالْمَلَائِكَةِ وَالْكِتَابِ وَالنَّبِيِّينَ وَآتَى الْمَالَ عَلَى حُبِّهِ ذَوِي الْقُرْبَى وَالْيَتَامَى وَالْمَسَاكِينَ وَابْنَ السَّبِيلِ وَالسَّائِلِينَ وَفِي الرِّقَابِ وَأَقَامَ الصَّلَاةَ وَآتَى الزَّكَاةَ وَالْمُوفُونَ بِعَهْدِهِمْ إِذَا عَاهَدُوا وَالصَّابِرِينَ فِي الْبَأْسَاءِ وَالضَّرَّاءِ وَحِينَ الْبَأْسِ أُولَئِكَ الَّذِينَ صَدَقُوا وَأُولَئِكَ هُمُ الْمُتَّقُونَ (177) (البقرہ: ۱۷۷) ’’ساری اچھائی مشرق و مغرب کی طرف منہ کرنے میں ہی نہیں بلکہ حقیقتاً اچھا وہ شخص ہے جو اللہ تعالیٰ پر، قیامت کے دن پر، فرشتوں پر، کتاب اللہ پر اور نبیوں پر ایمان رکھنے والا ہو، جو مال سے محبت کرنے کے باوجود قرابت داروں، یتیموں، مسکینوں، مسافروں اور سوال کرنے والے کو دے، غلاموں کو آزاد کرے، نماز کی پابندی کرے، زکوٰۃ کی ادائیگی کرے، جب وعدہ کرے تب اسے پورا کرے، تنگدستی، دکھ درد اور لڑائی کے وقت صبر کرے، یہی سچے لوگ ہیں، اور یہی پرہیز گار ہیں۔‘‘ یہ آیت کریمہ آپ کو اس بات پر ابھارتی کہ آپ أُولَئِكَ الَّذِينَ صَدَقُوا وَأُولَئِكَ هُمُ الْمُتَّقُونَ (177)’’یہی سچے لوگ ہیں اور یہی پرہیز گار ہیں‘‘ کے مصداق ہوں۔ [1] عہد فاروقی میں عمر رضی اللہ عنہ کے نزدیک عثمان رضی اللہ عنہ کا انتہائی بلند مقام تھا، لوگ جب عمر رضی اللہ عنہ سے کچھ منوانا چاہتے تو عثمان اور عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ کا سہارا لیتے۔ دور فاروقی میں عثمان رضی اللہ عنہ کو ردیف کہا جاتا تھا۔ عربی میں ردیف شہسوار کے پیچھے سوار ہونے والے کو کہتے ہیں، اور عرب بادشاہ کے ہم نشین اور ثانی کو ردیف کہتے ہیں۔ جب ان دونوں سے کام نہیں بنتا تو تیسرے نمبر پر عباس بن عبدالمطلب رضی اللہ عنہ کا سہارا لیتے۔[2] ایک مرتبہ ایسا ہوا کہ عمر رضی اللہ عنہ لوگوں کو لے کر مدینہ سے نکلے اور مقام صرار پر پڑاؤ ڈال دیا۔ عثمان، عمر رضی اللہ عنہما کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا، کیا خبر ہے؟ کہاں کا ارادہ ہے؟ عمر ’’الصلاۃ جامعۃ‘‘کے ذریعہ سے اعلان کرنے یا پھر لوگوں کو اپنے عزم سے آگاہ کرتے ہوئے فرمایا: میں عراق پر حملہ کرنا چاہتا ہوں۔[3]
Flag Counter