Maktaba Wahhabi

339 - 534
(۳) سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ کے گورنروں کی حقیقت مؤرخین اکثر یہ بات ذکر کرتے ہیں کہ عثمان رضی اللہ عنہ اپنے قرابت داروں کے ساتھ بے جا محبت کرتے تھے، اور امور سلطنت میں ان لوگوں کا عمل دخل بڑھ گیا تھا جو بعد میں لوگوں کی ناراضگی کا سبب بنا، چوں کہ آپ نے اپنے اقرباء کو امور سلطنت میں کھلی آزادی دے رکھی تھی جس کی وجہ سے لوگوں کی ناراضگی آپ کے خلاف بھڑک اٹھی۔ [1] آپ کے وہ اقرباء جن کو آپ نے گورنری کے منصب پر فائز کیا وہ یہ تھے: (۱) معاویہ بن سفیان رضی اللہ عنہما (۲) عبداللہ بن سعد بن ابی سرح رضی اللہ عنہ (۳) ولید بن عقبہ رضی اللہ عنہ (۴) سعید بن العاص رضی اللہ عنہ (۵) عبداللہ بن عامر رضی اللہ عنہ یہ کل پانچ افراد ہیں جن کو اپنے اقرباء میں سے عثمان رضی اللہ عنہ نے اس منصب پر فائز کیا۔ لوگوں کے گمان میں یہ آپ پر طعن و تشنیع کا سبب ہے۔ لہٰذا ہمارے لیے یہ ضروری ہے کہ عثمان رضی اللہ عنہ کے گورنروں کا جائزہ لیں کہ وہ کون لوگ ہیں جنھیں عثمان رضی اللہ عنہ نے اس منصب پر مقرر فرمایا چنانچہ وہ یہ ہیں: (۱) ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ (۲) قعقاع بن عمرو رضی اللہ عنہ (۳) جابر مزنی (۴) حبیب بن مسلمہ رضی اللہ عنہ (۵) عبدالرحمن بن خالد بن ولید رضی اللہ عنہما (۶) ابو الاعور السلمی رضی اللہ عنہ (۷) حکیم بن سلامہ (۸) اشعث بن قیس رضی اللہ عنہ (۹) جریر بن عبداللہ بجلی رضی اللہ عنہ (۱۰) عیینہ بن نہاس (۱۱) مالک بن حبیب (۱۲) نسیر عجلی (۱۳) سائب بن اقرع (۱۴) سعید بن قیس (۱۵) سلمان بن ربیعہ (۱۶) خُنَیس بن حبیش (۱۷) احنف بن قیس (۱۸) عبدالرحمن بن ربیعہ (۱۹) یعلی بن منیّہ رضی اللہ عنہ (۲۰) عبداللہ بن عمرو حضرمی (۲۱) علی بن ربیعہ بن عبدالعزیٰ یہ سب عثمان رضی اللہ عنہ کے گورنر ہیں۔ اس طرح اگر شمار کیا جائے تو عثمان رضی اللہ عنہ کے گورنروں کی کل تعداد چھبیس (۲۶) تک پہنچتی ہے، سوال یہ ہے
Flag Counter