Maktaba Wahhabi

406 - 534
مدت کے لیے ایک کٹھالی میں ڈھال دیا تھا، مگر یہ یاد رہے کہ مہاجرین و انصار جن کی تعلیم و تربیت محکم ضابطوں پر قائم تھی اس کثیر تعداد کا استیعاب کرنے سے قاصر تھے، موالی اپنے جاہلی افکار و نظریات اور عادات سے ابھی چھٹکارا حاصل نہ کر سکے تھے۔ اس کا سبب اسلامی فتوحات کی وسعت اور کتاب و سنت کی تعلیم و تربیت میں عدم توازن تھا۔ جہاد کی تحریک کے ساتھ ساتھ یہ ضروری ہے کہ علماء و معلّمین اور داعیان حق ساتھ ساتھ ہوں تاکہ لوگوں کو دین کی تعلیم دیں، اور ان کی صحیح تربیت کرتے رہیں تاکہ تربیت میں توازن رہے اور اسلامی صفت میں خلل واقع نہ ہو، اور پھر فاتحین اور مفتوحہ علاقوں کے باشندوں کے درمیان دوری پیدا نہ ہو کہ جس کے نتیجہ میں ایسے آثار رونما ہوں جس سے اسلامی صف کا اتحاد اور اس کی سیاسی و فکری وحدت پارہ پارہ ہو۔[1] لیکن اسلامی تعلیم و تربیت کے میدان میں انتھک جدوجہد کے باوجود ایسے منفی آثار ظاہر ہو کر ہی رہے، کیوں کہ اسلامی فتوحات کا سلسلہ بڑی تیزی سے سیلاب کی طرح جاری تھا، عراق اور اس کے بعد کے علاقے اور شام چند ہی سالوں میں فتح کر لیے گئے، تعلیم و تربیت کے میدان میں بشری طاقت سے یہ بات باہر تھی کہ ان علاقوں کے کثیر تعداد باشندوں کی تعلیم و تربیت کماحقہ کر سکے۔[2] اس کا بنیادی سبب یہ تھا کہ وہ صحابہ جو اس امانت کو ادا کر سکتے تھے ان کی اکثریت مختلف معرکوں میں جام شہادت نوش کر چکی تھی بہت تھوڑے لوگ باقی تھے جن کے گرد وہ مسلمان جمع رہتے تھے جو تعلیم حاصل کرنا چاہتے تھے، پھر تابعین کا طبقہ ظاہر ہوا لیکن چوں کہ یہ لوگ بھی مخلص تھے لہٰذا یہ بھی میدان جہاد میں پیش پیش رہے، ان میں بھی بہت سے لوگوں نے جام شہادت نوش کیا۔[3] اور اسی طرح ان افراد کی تعلیم و تربیت کے لیے وقت ناکافی تھا اور اس کے علاوہ دیگر دوسرے اسباب و عوامل تھے جو حکومت کے عدم استقرار میں اثر انداز ہوئے اور یہ ساری چیزیں عثمان رضی اللہ عنہ کے آخری سالوں میں واضح طور سے ظاہر ہوئیں۔[4] نئی نسل کا ظہور: معاشرہ میں بڑا تغیر رونما ہوا، نئی نسل کا ظہور ہوا اور یہ نسل معاشرہ میں مقام حاصل کرنے لگی، یہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی نسل نہ تھی، ان کا دور، صحابہ کے دور سے مختلف تھا، ان کے اوصاف صحابہ کے اوصاف سے مختلف تھے، یہ نسل مجموعی طور سے ان صحابہ سے کم تر تھی[5] جنھوں نے اسلامی سلطنت کی ذمہ داری اپنے کندھوں پر سنبھالی تھی۔ مسلمانوں کی پہلی نسل قوت ایمان، اسلامی عقائد کا فہم سلیم اور کتاب و سنت پر مشتمل اسلامی نظام کی اتباع
Flag Counter