Maktaba Wahhabi

40 - 534
٭ عبداللّٰہ الاصغر: ان کی والدہ فاختہ بنت غزوان تھیں۔ ٭ عمرو:ان کی والدہ ام عمرو بنت جندب تھیں۔ انہوں نے اپنے والد عثمان رضی اللہ عنہ اور اُسامہ بن زید رضی اللہ عنہما سے احادیث روایت کی ہیں ، اور ان سے علی بن حسین زین العابدین اور سعید بن مسیب اور ابو الزناد رحمہم اللہ نے احادیث روایت کی ہیں۔ ویسے یہ قلیل الحدیث تھے، ان کی شادی امیر معاویہ بن ابی سفیان رضی اللہ عنہما کی بیٹی رملہ سے ہوئی تھی، انہوں نے ۸۰ھ میں وفات پائی۔ ٭ خالد: ان کی والدہ ام عمرو بنت جندب تھیں۔ ٭ ابان:ان کی والدہ ام عمرو بنت جندب تھیں، یہ فقہ میں امام تھے ان کی کنیت ابو سعید تھی، عبدالملک بن مروان کے عہد خلافت میں سات سال تک مدینہ کے گورنر رہے۔ اپنی والدہ اور زید بن ثابت رضی اللہ عنہما سے احادیث سنیں ان کی مرویات بہت تھوڑی ہیں۔ ان کی مرویات میں سے یہ حدیث ہے جسے انہوں نے اپنے والد عثمان رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے: ’’جس نے صبح و شام یہ دعا پڑھی: ((بِسْمِ اللّٰہِ الَّذِیْ لَا یَضُرُّ مَعَ اسْمِہٖ شَیْئٌ فِی الْاَرْضِ وَلَا فِی السَّمَآئِ وَہُوَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْم۔)) اس دن یا اس رات اس کو کوئی چیز نقصان نہ پہنچائے گی۔‘‘ جب ابان رحمہ اللہ پر فالج کا حملہ ہوا تو انہوں نے فرمایا: واللہ میں اس ذکر کو پڑھنا بھول گیا تاکہ اللہ کی قضا پوری ہو جائے۔ [1] اپنے دور کے فقہائے مدینہ میں ان کا شمار ہوتا ہے۔ ان کی وفات ۱۰۵ھ میں ہوئی۔[2] ٭ عمر: ان کی والدہ ام عمرو بنت جندب تھیں۔ ٭ ولید: ان کی والدہ فاطمہ بنت ولید بن عبدشمس بن مغیرہ مخزومیہ تھیں۔ ٭ سعید:ان کی والدہ فاطمہ بنت ولید مخزومیہ تھیں، امیر معاویہ بن ابی سفیان رضی اللہ عنہما کے دور خلافت میں ۵۶ھ میں خراسان کے گورنر مقرر ہوئے۔ ٭ عبدالملک: ان کی والدہ ام البنین بنت عتبہ بن حصن تھیں، اور بچپن ہی میں ان کا انتقال ہو گیا تھا۔ نائلہ بنت فرافصہ کے بطن سے آپ کے ایک بیٹے عنبسہ کی ولادت بیان کی گئی ہے۔[3] بیٹیاں: آپ کی کل سات بیٹیاں تھیں:
Flag Counter