Maktaba Wahhabi

150 - 534
نہیں ہے۔[1] اس سے قبل ہم ان احادیث نبویہ کو بیان کر چکے ہیں جن میں آپ کے حیا و شرم کو بیان کیا گیا ہے۔ رہا آپ کی عفت و پاک دامنی اور برے اخلاق سے اجتناب و دوری تو جتنا چاہو بیان کرو کوئی حرج نہیں۔ آپ دور جاہلیت اور اسلام میں کبھی فحش کے قریب نہیں گئے، چنانچہ عثمان رضی اللہ عنہ خود فرماتے ہیں: ’’نہ تو کبھی گانا گایا، نہ تمنا کی، نہ جھوٹ اور باطل کلام زبان سے نکالا، اور جب سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دست مبارک پر بیعت کی دائیں ہاتھ سے اپنی شرمگاہ کو نہ چھوا، اور نہ جاہلیت میں اور نہ اسلام میں کبھی شراب پی، اور نہ جاہلیت و اسلام میں کبھی زنا کے قریب گیا۔‘‘[2] جود و سخا: عثمان رضی اللہ عنہ امت اسلامیہ کے سخی ترین انسان تھے، آپ کی جود و سخا اور فیاضی کے مختلف مواقف اور واقعات اسلامی تاریخ کی پیشانی پر روشن نشان ہیں۔ اس سے قبل غزوہ تبوک کے موقع پر آپ کی فیاضی، بئر رومہ کو خرید کر مسلمانوں کے لیے وقف کرنا، عہد نبوی میں مسجد نبوی کی توسیع، اور عہد صدیقی میں غلہ سے لدے ہوئے قافلے کو صدقہ کر دینے کے واقعات گزر چکے ہیں۔ آپ ہر جمعہ کو جب سے اسلام قبول کیا تھا اللہ کی راہ میں ایک غلام آزاد کرتے، آپ کے آزاد کردہ غلاموں کی تعداد تقریباً دو ہزار چار سو تک پہنچتی ہے۔[3] مروی ہے کہ طلحہ بن عبیداللہ رضی اللہ عنہ کے ذمہ جو خود جود و سخا کے مالک تھے آپ کے پچاس ہزار تھے۔ ایک دن طلحہ رضی اللہ عنہ آپ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور کہا آپ کا مال حاضر ہے لے لیجیے۔ عثمان رضی اللہ عنہ نے جواب دیا: وہ تمہاری مروت کی خاطر تمہارے لیے ہے۔[4] عثمان رضی اللہ عنہ کی سخاوت اور فیاضی آپ کی منفرد شخصیت کی اصلی صفت تھی، آپ نے اپنے مال کو خدمت دین کے لیے وقف کر رکھا تھا، چنانچہ اسلامی سلطنت کی تاسیس، جہاد فی سبیل اللہ اور اسلامی معاشرہ کی خدمت میں کبھی بخیلی نہیں کی، ان سب سے مقصود اللہ کی رضا و خوشنودی کا حصول تھا۔ شجاعت اور بہادری: عثمان رضی اللہ عنہ انتہائی شجاع اور بہادر تھے، اس کی دلیل یہ ہے: ۱:…آپ کا جہاد کے لیے نکلنا، اور تمام غزوات و معرکوں میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ شرکت کرنا۔ رہا مسئلہ غزوہ بدر میں عدم شرکت کا تو اس کے جواب میں ہم یہ عرض کر چکے ہیں کہ یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم سے تھا، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے آپ کو غزوئہ بدر میں شرکت کرنے والوں میں سے شمار کیا، اور مال غنیمت میں آپ کے
Flag Counter