Maktaba Wahhabi

78 - 534
شہادت عثمان رضی اللہ عنہ سے متعلق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیشین گوئیاں: ۱:…(( من نجا من ثلاث فقد نجا۔)) عبداللہ بن بجالہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تین مرتبہ فرمایا: ((من نجا من ثلاث فقد نجا ثلاث مرات موتی، والدجال ، و قتل خلیفۃ مصطبر بالحق معطیہ۔)) [1] ’’جو تین فتنوں سے بچ گیا اس نے نجات پا لی، میری موت، دجال، حق پر قائم خلیفہ کا مظلومانہ قتل۔‘‘ جس حق پر قائم خلیفہ کا مظلومانہ قتل ہوا وہ عثمان رضی اللہ عنہ ہیں، کیوں کہ قرائن اسی پر دلالت کرتے ہیں اس حدیث میں خلیفہ سے مقصود عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ ہیں۔ اس حدیث میں (اللہ بہتر جانتا ہے) اس بات کی طرف عظیم اشارہ ہے کہ اس فتنہ کے سلسلہ میں حسی و معنوی ہر اعتبار سے اپنے دامن کو بچائے رکھنا چاہیے حسی کا تعلق اس فتنہ کے زمانہ سے ہے، یعنی قتل اور قتل پر ابھارنے اور اکسانے سے اجتناب کیا جائے اور معنوی کا تعلق یوں کہ دور فتنہ کے بعد اس سلسلہ میں باطل طرز فکر نہ اختیار کی جائے اور ناحق گفتگو کی جائے۔ اس طرح یہ تمام امت کے لیے عام ہو گا، فتنہ کے دور کے ساتھ خاص نہیں۔[2] ۲:…(( یقتل فیہا ہذا المقنع یومئذ مظلوما۔)) عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک فتنہ کا ذکر کیا، اتنے میں ایک شخص کا گزر ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((یقتل فیہا ہذا المقنع یومئذ مظلوما۔)) ’’اس فتنہ میں اس وقت یہ سر چھپائے ہوئے شخص مظلومانہ طور سے قتل ہو گا۔‘‘ میں نے دیکھا وہ عثمان رضی اللہ عنہ تھے۔[3] ۳:… ((۔ہذا یومئذ علی الہدی)) کعب بن عجرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک فتنہ کا تذکرہ اس انداز سے کیا کہ گویا وہ قریب ہی ہے، اتنے میں ایک شخص اپنا سر چھپائے ہوئے ادھر سے گزرا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((ہذا یومئذ علی الہدی۔))
Flag Counter