Maktaba Wahhabi

144 - 534
صادر ہوئے ہیں اللہ تعالیٰ اسے معاف کر دیتا ہے، اور جب اپنے دونوں ہاتھ دھوتا ہے تو اس کے ہاتھ کے گناہ اسی طرح معاف کر دیتا ہے، اور جب مسح کرتا ہے تو سر کے گناہ اسی طرح معاف کر دیتا ہے اور جب اپنے دونوں قدموں کو دھوتا ہے تو اس کے قدموں کے گناہ اسی طرح معاف کر دیتا ہے۔[1] کفارات وضو: عثمان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((من أتم الوضوء کما أمرہ اللّٰه عزوجل فالصلوات المکتوبات کفارات لما بینہن۔))[2] ’’جس نے مکمل وضو کیا جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے اسے حکم دیا ہے تو فرض نمازیں ان کے مابین واقع ہونے والی گناہوں کے لیے کفارہ ہیں۔‘‘ وضو دو رکعت نماز، اور گناہوں کی مغفرت: عثمان رضی اللہ عنہ نے وضو کے لیے پانی منگایا، پھر آپ نے اپنے دائیں ہاتھ پر پانی انڈیل کر اس کو دھویا پھر پانی کے برتن میں اپنا دایاں ہاتھ داخل کیا اور اپنی دونوں ہتھیلیوں کو تین مرتبہ دھویا، پھر اپنے چہرے کو تین مرتبہ دھویا، پھر سر کا مسح کیا پھر اپنے دونوں قدموں کو ٹخنوں سمیت تین مرتبہ دھویا، پھر فرمایا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ((من توضأ نحو وضوئی ہذا ثم صلی رکعتین لا یحدث نفسہ فیہما، غفراللّٰہ لہ ما تقدم من ذنبہ۔)) [3] ’’جس نے میرے اس وضو کی طرح وضو کیا پھر دو رکعت نماز پڑھی، ان دونوں رکعتوں میں اپنے نفس سے بات نہیں کی تو اس کے گزشتہ جو گناہ تھے بخشش دیے گئے۔‘‘ کلمہ اخلاص اور کلمہ تقویٰ: ((انی لأعلم کلمۃ لا یقولہا عبد حقا من قلبہ إلا حرم علی النار۔)) ’’یقینا میں ایک کلمہ جانتا ہوں جو بندہ بھی اسے اپنے دل کی گہرائیوں سے کہے گا وہ جہنم پر حرام کر دیا جائے گا۔‘‘ اس پر عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے فرمایا: کیا میں آپ سے بیان کروں کہ یہ کلمہ کیا ہے؟ یہ کلمۂ اخلاص ہے، جسے
Flag Counter