Maktaba Wahhabi

76 - 534
عثمان رضی اللہ عنہم تھے، احد ہلنے لگا، آپ نے فرمایا: ((اسکن احد فلیس علیک الا نبی و صدیق و شہیدان۔)) ’’احد ٹھہر جا، تیرے اوپر تو صرف نبی، صدیق اور دو شہید ہیں۔‘‘ انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: میرا خیال ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ فرماتے ہوئے اپنا قدم احد پہاڑ پر مارا۔[1] ۳:…((اہدأ فما علیک الا نبی او صدیق اوشہید۔))[2] ’’پر سکون ہو ،جا تجھ پر یا تو نبی ہے یا صدیق یا شہید۔‘‘ ۴:… ((ان عثمان رجل حیيُّ۔)) یحییٰ بن سعید سے روایت ہے کہ ان کے والد سعید بن العاص نے انہیں خبر دی کہ ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا اور عثمان رضی اللہ عنہ نے انہیں خبر دی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عائشہ رضی اللہ عنہا کے پاس ان کی چادر اوڑھے لیٹے ہوئے تھے، اتنے میں ابوبکر رضی اللہ عنہ نے آنے کی اجازت طلب کی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں اجازت دی، وہ آئے اور اپنی ضرورت پوری کر کے چلے گئے، پھر عمر رضی اللہ عنہ نے اجازت طلب کی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں اجازت دی اور وہ اپنی ضرورت پوری کر کے چلے گئے، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم اسی حالت میں رہے۔ عثمان رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: پھر میں نے اجازت طلب کی تو آپ اٹھ کر بیٹھ گئے اور عائشہ رضی اللہ عنہا سے کہا اپنا کپڑا سمیٹ لو، مجھے اجازت دی میں نے اپنی ضرورت پوری کی اور واپس ہو گیا، عائشہ رضی اللہ عنہا نے عرض کیا: یا رسول اللہ! کیا بات ہے جب ابوبکر و عمر رضی اللہ عنہ آئے تو آپ اس طرح اٹھ کر نہیں بیٹھے جیسا کہ عثمان رضی اللہ عنہ کی آمد پر بیٹھے؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((إن عثمان رجل حیيُّ و انی خشیت ان اذنت لہ علی تلک الحال أن لا یبلغ الی فی حاجتہ۔))[3] ’’یقینا عثمان شرمیلے آدمی ہیں مجھے خوف ہوا کہ اگر اسی حالت میں انہیں آنے کی اجازت دے دوں تو وہ اپنی ضرورت مجھ سے نہ کہہ سکیں گے۔‘‘ ۵:…((الا استحی من رجل تستحی منہ الملائکۃ۔)) ابو سلمہ بن عبدالرحمن سے روایت ہے کہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میرے گھر میں لیٹے ہوئے تھے اور آپ کی دونوں رانیں یا پنڈلیاں کھلی ہوئی تھیں، ابوبکر رضی اللہ عنہ نے آنے کی اجازت طلب کی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں اجازت دے دی اور آپ اسی حالت میں رہے، ابوبکر رضی اللہ عنہ نے آپ سے گفتگو کی اور چلے گئے، پھر عمر رضی اللہ عنہ نے آنے کی اجازت طلب کی، ان کو بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اجازت دے دی اور آپ اسی حالت میں رہے انہوں
Flag Counter