Maktaba Wahhabi

251 - 413
یحییٰ سے بیان کی ہے اور وہ مجہولہ ہے۔ علامہ نیموی رحمۃ اللہ علیہ السنن الکبری للبیہقی کے حوالے سے اس روایت کا ایک حصہ نقل کر کے لکھتے ہیں: ((إسنادہ ضعیف جداً محمد بن حجر قال الذہبی فی المیزان: لہ مناکیر، قیل :کنیتہ أبو الخنافس، وقال البخاری : فیہ بعض النظر، وقال ابن الترکمانی فی الجوہر النقی: محمد بن حجر بن عبد الجبار بن وائل عن عمہ سعید لہ مناکیر، قال الذہبی: وأم عبد الجبار أم یحیی لم أعرف حالھا ولا اسمھا، انتھی۔ قلت: سعید بن عبد الجبار ضعیف ایضاً قال الذہبی فی میزانہ: سعید بن عبد الجبار بن وائل عن أبیہ عن جدہ من أولادِ وائل بن حجر نحوخمسۃ أحادیث قال النسائی: لیس بالقوی انتھی۔ وقال الحافظ فی التقریب: سعید بن عبد الجبار الحضرمی الکوفی ضعیف ، انتھی)) [1] ’’یہ سند بہت ضعیف ہے محمد بن حجر کے بارے میں ذہبی رحمۃ اللہ علیہ نے میزان میں ’لہ مناکیر‘ کہا ہے اور کہا گیا ہے کہ اس کی کنیت ابو الخنافس ہے اور بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے کہا ہے: ’فیہ بعض النظر‘ اور ابن الترکمانی رحمۃ اللہ علیہ نے الجوہر النقی[2] میں کہا ہے: محمد بن حجر کے بارے میں ذہبی رحمۃ اللہ علیہ نے ’لہ مناکیر‘ کہا ہے اور عبد الجبار کی والدہ ام یحییٰ کا نہ مجھے حال نہ اس کا نام معلوم ہوا ہے۔ میں کہتا ہوں: کہ سعید بن عبد الجبار بھی ضعیف ہے۔ ذہبی رحمۃ اللہ علیہ نے میزان میں کہا ہے اس کی پانچ حدیثیں ہیں نسائی رحمۃ اللہ علیہ نے ’لیس بالقوی‘ کہا ہے اور حافظ رحمۃ اللہ علیہ نے تقریب میں اسے ضعیف
Flag Counter