Maktaba Wahhabi

196 - 413
اذا تزوج المسافر بلداً الخ کے تحت ایک حدیث ذکر کرکے اس پر بحث کے ضمن میں فرماتے ہیں: ((وأحادیث المختارۃ کلھا صحاح عندہ کما صرح بہ السیوطی فی مقدمۃ کنز العمال)) [1] ’’اور ’’المختارہ‘‘ کی تمام احادیث صحیح ہیں۔ جیسا کہ علامہ سیوطی رحمۃ اللہ علیہ نے کنز العمال کے مقدمہ میں صراحت کی ہے۔‘‘ کنز العمال کا مقدمہ تو علامہ علی متقی رحمۃ اللہ علیہ کا ہے۔ البتہ انھوں نے علامہ سیوطی رحمۃ اللہ علیہ سے نقل کیا ہے۔ اسی طرح ’باب کیفیۃ الأذان والاقامۃ‘ میں حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کا ایک اثر ظہروعصر میں تثویب کی مذمت میں نقل کرنے کے بعد فرماتے ہیں: ((رواہ أبوداود[2] وسکت عنہ وعزاہ فی کنز العمال الی عبد الرزاق والضیاء المقدسی فی المختارۃ بنحوہ وسند الأخیر صحیح علی قاعدۃ کنز العمال المذکورۃ فی خطبتہ)) [3] ’’اسے امام ابوداود رحمۃ اللہ علیہ نے روایت کیا ہے اور اس سے سکوت کیا ہے اور کنز العمال میں اسے عبد الرزاق اور المختارۃ کی طرف منسوب کیا ہے اور آخری (المختارہ) کی سند کنز العمال کے خطبہ کے قاعدہ کے مطابق صحیح ہے۔‘‘[4] بلاشبہ حافظ ضیاء الدین مقدسی رحمۃ اللہ علیہ کی ’’الأحادیث المختارۃ‘‘ کے بارے میں یہ کہا گیا ہے کہ علامہ مقدسی رحمۃ اللہ علیہ نے اس میں صحیح احادیث کا اہتمام کیا ہے۔ اور یہ کتاب بھی مظان الصحیح میں ہے۔ بلکہ علامہ ابن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ وغیرہ نے فرمایا ہے کہ علامہ مقدسی رحمۃ اللہ علیہ کی تصحیح امام حاکم رحمۃ اللہ علیہ کی تصحیح سے اعلیٰ درجہ کی ہے۔ لیکن اس کے یہ معنی قطعاً نہیں کہ ’’المختارۃ‘‘ کی تمام
Flag Counter