Maktaba Wahhabi

93 - 534
جائے‘‘۔[1]اسی طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی حیاتِ طیبہ میں فوت ہونے والے آپ کے عزیز و جانثار صحابہ و صحابیات رضی اللہ عنہم، جن میں سرِ فہرست آپ کی زندگی میں فوت ہونے والی زوجات ، جوکہ مؤمنوں کی مائیں بھی ہیں ،آپ کے تینوں صاحبزادے، آپ کی چار بیٹیوں میں سے تین صاحبزادیاں، آپ کے عزیز چچا سیّد الشہداء سیدنا حمزہ ،اصحابِ بدر و اُحد ، اہلِ بیعتِ رضوان اور دیگر غزوات میں شہید ہونے والے شہداءوغیرہم رضوان اللہ علیہم اجمعین فوت ہوئےلیکن اُن میں سے کسی کی تدفین بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مسجد میں نہیں فرمائی جبکہ پوری دنیا میں ،سب سے افضل و اشرف مساجد ،حرمین شریفین میں مسجد ِحرام مکۃ المکرّمہ اور مسجدنبوی شریف ہیں ۔ سمجھنے کی بات یہ ہے کہ جب انبیاء و رسل علیہم السلام کے بعد سب سے افضل ہستیوں کی تدفین دنیا کی سب سے اشرف مساجد میں اشرف المخلوقات رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے نہیں فرمائی تو رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سےبڑھ کرکون ہے جو کسی بھی ہستی کی مسجد میں تدفین کا جواز دے؟ انبیاء کے بعدصحابہ سے بڑھ کر دنیا کی کون سی ایسی ہستی ہے جومسجد میں دفن کئے جانے کی مستحق ہو؟ اور دنیا کی کون سی ایسی مسجد ہے جو حرمین کی مساجد سے افضل ہو؟ غور کیجیےکہ آج اُمتِ مسلمہ اس حوالہ سے کہاں کھڑی ہے کہ: رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم تو یہود و نصاری کو اس وجہ سے ملعون قرار دیں کہ انہوں نے انبیاءعلیہم السلام کی قبروں کو مساجد بنالیا اور خود رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی امّت غیر نبیوں کی قبروں کوسجدہ گاہ بنانے کو جائز قرار دے! مالی معاملات میں سدّ الذرائع کی ایک اہم مثال : مالی معاملات میں سدّ الذرائع کی ایک مثال ’’بیع العینہ ‘‘کی ہے۔ ’’بیع العینہ ‘‘ کی تعریف: بیع العِیْنَہ:یہ ہےکہ ایک چیزاُدھار،زائدقیمت پربیچی جائےاور پھروہی چیزنقداً،کم قیمت پر،واپس خریدلی جائے۔
Flag Counter