Maktaba Wahhabi

83 - 534
خرید و فروخت کے بنیادی اصول و ضوابط اللہ تعالیٰ نے دین اسلام کے ذریعہ جس طرح عقائد ،عبادات، معاشرت و سیاست وغیرہ میں ہماری رہنمائی فرمائی ہے اسی طرح معاملات و معیشت میں بھی ہماری رہنمائی فرمائی ہے اور ہمیں وہ بہترین اصول اور ضابطے دیے ہیں کہ اگر ہم اپنی معیشت کو ان اصول و ضوابط پر استوار کریں تو ایک طرف ہماری معیشت ترقی کی راہ پرگامزن ہوگی اور دوسری طرف معاشرے میں موجود معاشی بدحالی،غربت، ناانصافی،ظلم وزیادتی، عدمِ مساوات وغیرہ جیسے مسائل پربھی قابو پایا جاسکتا ہے، یہ اصول و ضوابط اہلِ علم نے قرآن و سنت سے اخذ کیے ہیں جو مندرجہ ذیل ہیں: پہلا ضابطہ: مالی معاملات(لین دین ، خرید و فروخت) میں مستقل قاعدہ یہ ہے کہ ہر چیز حلال ہے سوائے اس کے جس کاحرام ہونا شرعی دلائل سے ثابت ہو۔ اس ضابطہ کا مطلب یہ ہے کہ شرعاً تمام لین دین کےمعاملات جائز و حلال ہیں، جب تک کہ ان میں کوئی ایسا شرعی سبب موجودنہ ہو جس کی وجہ سے وہ حرام قرار پائیں،اور جو شخص کسی بھی لین دین کے معاملہ کو شرعا ً حرام قرار دے گا اس پر واجب ہے کہ وہ اُس کی حرمت کی دلیل و علّت بیان کرے۔ مثال کے طور پر ایک مسلمان کسی چیز کو بیچناچاہتا ہے اور دوسرا یہ کہتا ہے کہ یہ حرام ہے ،تو ایسی صورت میں حلال کہنے والے سے دلیل طلب نہیں کی جائیگی بلکہ جس نے اُسے حرام قرار دیا اُس سےحرمت کی دلیل طلب کی جائیگی۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اور جمہور اہلِ علم رحمہم اللہ کے یہاں مالی معاملات میں یہ ایک مستقل و معتبر ضابطہ ہے،بلکہ اہلِ علم نے تو اس پر اجماع بھی بیان کیاہےجیسے امام ابنِ قدامہ، امام ابنِ رجب، شیخ الاسلام امام ابنِ تیمیہ ،امام نووی اور امام غزالی وغیرہم رحمہم اللہ ،اور علمائے اصول کے یہاں تو یہ اجماعِ قطعی کی ایک
Flag Counter