Maktaba Wahhabi

121 - 187
د ھر لی جائے۔( اعاذنا اللّٰہ منہ ) امام عبید بن عمیر رحمہ اللہ کا عبر تنا ک و اقعہ حضرت امام عبید بن عمیر رحمہ اللہ کا شما ر عظیم الشان تا بعین کر ا م میں ہو تا ہے،مکہ مکر مہ کے قاضی تھے،امام احمد بن عبداللہ رحمہ اللہ العجلی نے اپنی معرو ف کتا ب ’’ تا ریخ الثقات ‘‘ میں ذکر کیا ہے کہ مکہ مکرمہ میں ایک نہا یت خو بصو رت عو رت تھی،ایک رو زاس نے اپنے خاوند سے کہا : کیا خیال ہے کہ ہے کو ئی جو اس چہر ے کو دیکھ کر فتنہ میں مبتلا نہ ہو ؟ تو اس نے کہا: ہاں،عبید بن عمیر رحمہ اللہ ہیں،جو تجھے دیکھ کر فتنے میں مبتلا نہیں ہوں گے،عورت نے کہا آپ مجھے اس تجربہ کی اجا زت دیں ( کہ میں عبید بن عمیر رحمہ اللہ کو آ زماؤں )پھر دیکھوں گی وہ بچتے ہیں یا نہیں،خا و ند نے اجا زت دے دی،چنا نچہ وہ حضرت عبید رحمہ اللہ کے پا س ایک رو ز مسئلے کی وضاحت کا بہا نہ بنا کر حاضر ہو ئی،المسجد الحر ا م کے ایک کو نہ میں دو نوں با ہم علیحدہ ہوئے تو اس عو رت نے چاند کے ٹکڑے کی ما نند اپنا چہرہ ظا ہر کیا،حضرت عبید بن عمیر رحمہ اللہ نے اس عورت سے کہا: اے اللہ کی بند ی،یہ کیا ؟ اس نے کہا میں آ پ کے با رے میں فتنہ میں مبتلا ہوں،میر ے با رے میں آ پ غو ر فکر کر یں،حضرت عبید رحمہ اللہ نے فر مایا: میر ا تجھ سے ایک سو ال ہے،اگر تم نے صحیح جو اب دیا تو میں تیرے با رے میں سو چوں گا،عو رت نے کہا: آپ جو پو چھیں گے صحیح جو ا ب دوں گی،انہوں نے فرمایا: کیا خیا ل ہے اگر ملک الموت تیری رو ح قبض کرنے کے لئے آئے،کیا تم پسند کرو گی کہ میں تمہا ری حا جت پوری کروں ؟ اس نے کہا بخد ا ہر گزنہیں،انہوں نے فرمایا: تم نے سچ کہا،اچھا اب بتلا ؤ جب تجھے قبر میں سو ا ل و جو اب کے لیے اٹھا یا جا ئے گا اس حالت میں تو پسند کرے گی کہ میں تیری حا جت پو ری کروں ؟ کہنے لگی: ہا ئے اللہ بالکل نہیں،انہوں نے فرمایا: تو نے سچ کہا،اب بتلا ؤجب نا مہ اعمال دیاجا ئے گا تمہیں معلو م نہیں کہ وہ تمہیں دائیں ہا تھ میں دیاجاتا ہے یا بائیں میں،کیا تو پسند کر ے گی کہ اس وقت میں تیری ضرورت پوری کروں ؟اس نے کہا: ہائے اللہ با لکل نہیں،تو فرمایا: کہ تو نے سچ کہا،اسی طر ح انہوں نے یہ سو ا ل پل صرا ط پر سے گزرتے وقت،وزن اعمال کے وقت اور اللہ سبحا نہ وتعا لیٰ کے سا منے استفسا ر کے وقت دہر ایا،کیا ان لمحات میں تو پسند کرے گی کہ میں تیری حاجت پو ری کروں ؟ وہ با ر با ر کہتی رہی: ’’اللّٰھم لا ‘‘ ہا ئے اللہ با لکل نہیں،با لآ خر
Flag Counter