Maktaba Wahhabi

101 - 187
مسجد میں ایک مہینہ اعتکاف کرنے سے زیا دہ محبو ب ہے۔ مبا رک با د کے مستحق ہیں وہ لو گ جو مسلما ن بھائی سے ہمد ردی اور اس کی حاجت براری کااہتما م کرتے ہیں،مدینہ طیبہ میں آ پ صلی اللہ علیہ وسلم کی مسجد مبا ر ک میں اعتکاف کا جذ بہ بلاشبہ بڑا مبارک ہے مگر غور کیجئے کہ مسلما ن کی ہمدردی کے لیے نکلنا اس میں ایک ماہ کے اعتکا ف سے بہتر ہے،بلا شبہ اعتکاف بہت بڑی عبادت ہے مگر کسی بھائی کو خو ش کر نا اس سے بھی بڑی عبادت اور نیکی ہے،چنانچہ صدقہ و زکاۃ مسلمان بھا ئی کی معا شی پر یشانی کا مداو ا ہے،اور اسے غر بت و افلاس سے نکال کر آ سو دگی کی را ہوں پر کھڑا کرنے کا آسا ن پروگر ام ہے،مسلما ن بھائی کی غمخوار ی اس سے بڑھ کر اور کیا ہو سکتی ہے کہ آ نحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے صا ف صاف فرمایا: لا یؤ من احدکم حتی یحب لا خیہ ما یحب لنفسہ۔ (بخاری: ج۱ص۶مسلم) تم میں سے اس وقت تک کو ئی کامل مومن نہیں ہو سکتا جب تک اپنے بھا ئی کے لیے بھی وہی نہ چا ہے جو وہ اپنے لئے چا ہتا ہے۔ حضرت عبد اللہ بن عبا س رضی اللہ عنہما سے مر و ی ہے کہ رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: لیس المؤ من الذی یشبع و جا رہ جا ئع۔ ( الطبرانی ابو یعلی صحیح التر غیب: ج۲ص۶۷۲) وہ مو من نہیں جو خود پیٹ بھر لیتاہے اور اس کا پڑو سی بھو کا ہو تا ہے۔ لا چارونادار انسان کی غمخو اری کی اہمیت کا اند ازہ اس حدیث سے کیجئے جس میں وارد ہے کہ اللہ تعا لیٰ اپنے بند ے سے فرما ئیں گے: کہ میں بیما ر ہوا تو نے میر ی عیادت کیوں نہیں کی،وہ کہے گا: آ پ تو رب العالمین ہیں،آپ کی کیسے عیا دت کرتا،اللہ تعا لیٰ فرمائیں گے: کہ تجھے معلو م نہیں تھا کہ میرا فلاں بندہ بیمار تھا،مگر تونے اس کی عیادت نہیں کی،اگر تو اس کی عیادت کرتا تو مجھے اس کے پا س پالیتا۔اے آدم کی او لاد! میں نے تجھ سے کھا نا مانگا تو تو نے مجھے کھانا نہیں دیا،وہ کہے گا اے رب! آ پ تو رب العا لمین ہیں،آ پ کو
Flag Counter