﴿ وَ الَّذِیْنَ ھُمْ لِفُرُوْجِھِم حٰفِظُوْنَoاِلَّاعَلٰی أَزْوَاجِھِمْ أَوْ مَا مَلَکَتْ أَیْمَانُھُمْ فَاِنَّھُمْ غَیْرُمَلُوْمِیْنَo فَمَنِ ابْتَغٰی وَرَآئَ ذٰلِکَ فَأولٰٓئِکَ ھُمُ الْعٰدُوْنَ ﴾
(المؤمنو ن:۵تا۷)
اور جو اپنی شرمگا ہوں کی حفا ظت کرتے ہیں،سو اے اپنی بیویوں اور کنیزوں کے،جو ان کے قبضہ میں ہیں ان کے معا ملے میں ان پر کو ئی ملا مت نہیں،البتہ ان کے سوا جو کو ئی اور ذریعہ چا ہے تو ایسے ہی لو گ حد سے بڑھنے و الے ہیں۔
مو من شرمگاہ کی حفا ظت کرتا ہے
فلا ح و فو ز پا نے و الوں کی یہ چو تھی علا مت ہے کہ ’’ وہ اپنی شرمگا ہوں کی حفاظت کر تے ہیں،سو رہء النو ر میں مو من مردوں اور عورتوں سے فرمایا:
﴿ قُل لِّلْمؤْمِنِیْنَ یَغُضُّوْا مِنْ أَبْصَارِھِمْ وَ یَحْفَظُوْا فُرُوْجَھُمْ ط ذٰلِکَ اَزْکٰی لَھُمْ ط اِنَّ اللّٰہَ خَبِیْرٌم بِمَا یَصْنَعُوْنَo وَ قُلْ لِّلْمُؤْمِنَاتِ یَغْضُضْنَ مِنْ أَبْصَارِھِنَّ وَ یَحْفَظْنَ فُرُوْجَھُنَّ﴾( النو ر :۳۰،۳۱)
اے نبی! مو من مر دوں سے کہیے: کہ وہ اپنی نظر نیچی رکھیں،اور اپنی شرمگاہوں کی حفا ظت کر یں،یہ ان کے لیے زیا دہ بہتر ہے،اور وہ جو کچھ کر تے ہیں،ا للہ اس سے با خبر ہے۔اور مو من عو رتوں سے کہیے :کہ وہ اپنی نگا ہیں نیچی رکھیں اور اپنی شرمگا ہوں کی حفاظت کر یں۔
بلا شبہ جس طرح بھو ک پیا س انسا نی فطر ی تقا ضا ہے اسی طر ح جنسی لذت بھی ایک فطر ی تقاضا ہے،جس طر ح بھو ک ختم کر نے اور پیا س بجھا نے کے لیے اللہ تعا لیٰ نے انسان کو آزاد نہیں چھو ڑا،حلا ل و حرام سے خبر دا ر کیا،اسی طر ح جنسی معا ملے میں بھی آزاد نہیں چھوڑا،اس کے لیے بس دو ہی ذریعے ہیں ایک
|