مزید عنایت کا وعدہ اور جنت کے حصو ل کا با عث ہے،اس کے بر عکس اللہ کی راہ میں ما ل خرچ کر نے سے گر یز کرنایا مجبو راًخرچ کرنانفاق کی علا مت ہے۔اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ:
﴿ وَلَا یَأْ تُوْنَ الصَّلٰو ۃَ اِلاَّ وَھُمْ کُسَا لٰی وَلَا یُنْفِقُوْنَ اِلَّاوَھُمْ کٰرِھُوْنَ﴾( التو بۃ:۵۴)
منافق اگر نما ز کو آ تے ہیں توڈھیلے ڈھالے،اور اگر کچھ خرچ کر تے ہیں تو مجبو راًہی خرچ کرتے ہیں۔
اور خر چ نہ کر نے وا لوں ہی کے با ر ے میں رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فر ما ن ہے: زیادہ مال ودو لت رکھنے والے بر با د ہو گئے،رب کعبہ کی قسم،وہی خسا را پا نے و الے ہیں،الا یہ کہ وہ یوں اور یوں ( یعنی شب و روز) ہر سو خرچ کر یں۔(احمد،ابن ما جہ،صحیح التر غیب: ج۱ص۲۸۱،وغیرہ) اللہ تعا لیٰ اپنے فضل و کر م سے دیاہو ا مال اپنی رضاکے لیے خرچ کرنے کی توفیق بخشے اور حر ص و بخل سے بچائے آ مین۔
٭٭٭
|