اور وہ لو گ جو سونا چا ند ی جمع کر کے رکھتے ہیں اور اسے اللہ کی راہ میں خر چ نہیں کرتے،( اے نبی صلی اللہ علیہ وسلم! ) انہیں آ پ المنا ک عذاب کی بشا رت دے دیں،جس دن سو نا و چاندی کو جہنم کی آ گ میں تپا یاجا ئے گا پھر اس سے ان کی پیشا نیوں،پہلو ؤں اور پشتوں کو داغاجائے گا،( اور انہیں کہا جا ئے گا ) یہ ہے وہ خزانہ جو تم نے اپنے لیے جمع کر رکھا تھا،لہٰذا اپنے جمع شدہ خزانہ کا مزہ چکھو۔
’’کنز ‘‘ہر اس پو نجی پر بو لا جاتا ہے جس کی زکا ۃ ادا نہ کی جا ئے۔حضرت ابوہریرۃ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : کہ رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جوشخص ما ل کی زکا ۃ ادانہیں کرتا قیامت کے رو ز اس کے ما ل کو آگ کے تختے بنا دیا جا ئے گا،پھر انہیں جہنم کی آگ میں گر م کر کے اس کی پیشا نی اس کے پہلو اور اس کی پیٹھ پر داغ لگائے جا ئیں گے،یہ عمل ان کے سا تھ مسلسل قیا مت کے دن ہو تا رہے گا۔جس کی مقدار پچا س ہزار سا ل ہے،بالا خر جب بند وں کا فیصلہ ہو جا ئے گا تو اسے جہنم میں ڈال دیا جا ئے گا یا جنت میں۔(بخاری و مسلم :ج۱ص۳۱۸)حضرت عبداللہ رضی اللہ عنہ بن مسعو د فرماتے ہیں :کہ زکا ۃ نہ دینے والوں کے جسم کو بڑا کر دیا جا ئے گا،اور اس پر اس کا ( خز انہ ) در ہم ودینار چسپاں کر دئیے جائیں گے۔(طبر انی،صحیح التر غیب: ج۱ص۴۶۹)
حضرت ابو ہر یرۃ رضی اللہ عنہ سے مر و ی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کہ یہ خزانہ قیامت کے دن سانپ کی شکل دھار لے گا،خز انہ جمع کر نے و الا اس کے آگے آ گے بھا گے گا اور یہ اس کا پیچھا کرے گا،تا آنکہ اس کی انگلیوں کو لقمہ بنا لے گا۔(احمد:ج۲ص۲۷۹ ) اور ایک رو ایت میں ہے کہ وہ مال گنجے سا نپ کی شکل بن جا ئے گا،اس کی آنکھوں پردو سیاہ نشان ہوں گے اور وہ گلے کا طو ق بن جائے گا،اور اس کی دو نوں با چھیں پکڑ کر کہے گا: میں تیر ا ما ل ہوں میں تیر ا خز انہ ہوں۔(بخاری :ج۱ص۱۸۸)
اعاذنا اللّٰہ تعالیٰ منہ۔
اصل خز انہ
جس خز انہ کو انسا ن آ ج جمع کرنے میں مصرو ف ہے،اس کے انجا م سے جب
|