ہما ری کتاب’’ آفات نظر اور ان کا علاج‘‘ ملاحظہ فرمائیں۔
بیوی کے ساتھ وطی فی الدبر
لواطت کا عمل اپنی بیوی سے بھی حرام ہے،چنانچہ حضرت عبداﷲ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
لا ینظر اللّٰہ عزوجل الی رجل أتی رجلا أو امرأ ۃ فی دبرھا۔
(ترمذی،نسائی،ابن حبان)
اللہ عزوجل اس آدمی کی طرف نظر رحمت سے نہیں دیکھیں گے جو آدمی مرد کے ساتھ یا عورت کی دبر میں بدکاری کرتا ہے۔
اسی طرح حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ حق بات کہنے میں کوئی حیا نہیں کرتے،خبردار عورتوں کی دبر میں بدکاری نہ کرو۔(ابویعلیٰ،صحیح الترغیب :ج۲ص۶۲۴) یہی روایت حضرت جابر رضی اللہ عنہ حضرت خزیمہ رضی اللہ عنہ بن ثابت سے بھی مروی ہے،حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس پر اللہ کی پھٹکار ہو جو عورت کی دبر میں بدکاری کرتا ہے۔(ابو داؤد،احمد،صحیح الترغیب :ج۲ص۶۲۵) اس لیے جو یہ فرمایا: کہ اپنی عورت یا لونڈی سے شرمگاہ کی حفاظت نہ کرنے پر ملامت نہیں تو اس سے مراد ان کی شرمگاہ ہے جو محل ملاپ ہے دبر قطعاً نہیں۔
جانور سے بدفعلی
اسی طرح اس آیت سے ثابت ہوا کہ جانور کے ساتھ بدفعلی بھی حرام ہے اور اس کی حرمت پر بھی اتفاق ہے۔حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
من أتی بھیمۃ فاقتلوہ واقتلوھا معہ۔(ابوداو،د،بیہقی)
جو شخص جانور سے بدفعلی کرے اسے قتل کرو اور اس کے ساتھ جانور کو بھی قتل کرو۔
اس روایت کی صحت کے بارے میں اختلاف ہے اس لئے جانور سے بدفعلی کرنے والے اور اس جانور کے قتل کے متعلق بھی اختلاف ہے،امام شافعی رحمہ اللہ کا ایک قول اس
|