Maktaba Wahhabi

131 - 534
چاہے لگاسکتا ہے یا جس علاقے میں مناسب سمجھے کاروبار کر سکتا ہے لیکن مضارب کی طرف سے سرمایہ کار کا یہ حق سلب کیاجانا غیر منصفانہ اقدام ہے جس کی تائید نہیں کی جاسکتی ۔ چوتھا اصول مضاربہ میں سرمایہ کار یہ گارنٹی تو طلب نہیں کر سکتا کہ اسے اتنے فیصد منافع ہر حال میں ادا کیاجائے گا خواہ مضارب کوفائدہ ہو یا نقصان کیونکہ ایسا منافع سود کے زمرے میں داخل ہونے کی وجہ سے ناجائز ہوگا لیکن وہ مضارب سے یہ گارنٹی لے سکتا ہے کہ وہ اپنا فرض پوری دیانتداری اور تندہی سے ادا کرے گا اور ان شرائط کے مطابق ہی کاروبار کرے گا جو فریقین کے مابین طے ہوئی ہیں اور اگر معاہدے میں طے شدہ شرائط کی خلاف ورزی یا اس کی غفلت اور بے احتیاطی کی وجہ سے کوئی نقصان ہوا تو وہ اس کا ازالہ کرے گاجیسا کہ المعاییر الشرعیہ میں ہے : " يجوز لرب المال أ خذ الضمانات الکافية والمناسبة من المضارب بشرط أن لا ينفذ رب المال هذه الضمانات الا اذا ثبت التعدی أو التقصير أو مخالفةشروط عقد المضاربة " . ’’ربُّ المال مضارب سے کافی اور مناسب ضمانتیں لے سکتا ہے مگر شرط یہ ہے کہ رب المال ان ضمانتوں کو اسی صورت نافذ کرے گا جب مضارب کی زیادتی یا کوتاہی یا عقد مضاربہ کی شرائط کی خلاف ورزی ثابت ہوجائے ۔‘‘ خود اسلامی بینک بھی سیکورٹی ڈپازٹ کے بغیر اپنے کلائنٹ کے ساتھ اجارہ وغیرہ کا معاملہ نہیں کرتے لیکن ایک بھی اسلامی بینک ایسا نہیں جو اپنے ڈپازٹر کو یہ گارنٹی دیتا ہو۔
Flag Counter