Maktaba Wahhabi

224 - 534
مجمع فقہ اسلامی جدہ کی جانب سے استصناع کے حوالے سے متعین کردہ چند ضابطے : (1) عقد استصناع کے معاہدہ میں اگر مطلوبہ شرائط ، ارکان ، چیز کا معیار ، اس کی تیاری کی مدت معین ہو تو طرفین یعنی بینک اور صارف کے لئے اس معاہدے کی پاسداری لازم ہو جاتی ہے ۔ فریقین میں سے کوئی بھی اس سے انحراف نہیں کرسکتا ۔ (2)صارف کیلئے ضروری ہے کہ وہ مطلوبہ چیز کی جنس کا معاہدہ کے وقت تعین کرے اور اس کی سپردگی کا وقت بھی متعین کرے ۔ (3) عقد استصناع میں قیمت پیشگی بھی دی جاسکتی ہے اور قسطوں کی صورت میں بھی ۔ (4) استصناع کے معاہدہ میں فریقین کیلئے یہ جائز ہے کہ وہ معاہدے کی شق میں اس شرط کا تذکرہ کردیں کہ تاخیر کی بظاہر صورت کوئی وجہ نہ ہونے کے باوجود اگر بینک نے مقررہ وقت پر چیز تیار کر کے نہ دی تو اس کی کیا سزا ہوگی ؟۔ عقد استصناع میں درجِ ذیل معاملات جائز ہیں *عقد استصناع میں قیمت کی پیشگی ادائیگی ضروری نہیں ، بلکہ پیشگی بھی دی جاسکتی ہے اور چیز لیتے وقت یا اس کے بعد بھی ادا کی جاسکتی ہے ، اور اقساط میں ادا کرنا بھی جائز ہے ۔ *استصناع میں یہ ضروری نہیں کہ مطلوبہ چیز معاہدہ طے ہونے کے بعد ہی بنائی جائے ۔ بلکہ اگر کسی کمپنی یا فرد نے کسی سے استصناع کا معاہدہ کیا اور وہ کمپنی یا فرد مطلوبہ کوالٹی اور صفات کی حامل چیز لے آئے تو یہ بھی عقد استصناع ہی ہوگا ۔ لیکن اس میں یہ ضروری ہے کہ وہ چیز بعینہ ان تمام شرائط پر پوری اترتی ہو جو خریدار نے معاہدہ میں ذکر کی تھیں ۔ کیا استصناع کا معاہدہ کرنے والی کمپنی وہ کام کسی اور سے کرو ا سکتی ہے ؟ اس مسئلہ کی صورت یہ ہے کہ بطور مثال نامی کمپنی سے صارف نے معاہدہ کیا کہ میں آپ سے گھر کا فرنیچر جوان ان صفات کا حامل ہو بنوانا چاہتاہوں اس کمپنی نے آرڈر تو لے لیا لیکن وہ کام بعد میں اپنا تھوڑا
Flag Counter