Maktaba Wahhabi

150 - 187
پر بھی جوباہم ایک دوسرے سے متعلق ہیں۔(تفسیرابن کثیر: ص ۶۸۵ ج۱) ابوالعالیہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں : الأمانۃ ما أمروا بہ ونھوا عنہ۔کہ تما م اوامرو نواہی امانت ہیں۔ حضرت عبد رحمہ اللہ اللہ بن مسعود نے فرمایا ہے کہ: الصلاۃ امانۃ والوضوء أمانۃ والوزن أمانۃ والکیل أمانۃ و أشد ذٰلک الودائع (احمد،صحیح الترغیب: ص ۳۳۳ ج ۲) نماز امانت ہے وضو امانت ہے،ماپ و تول امانت ہے،اور سب سے زیادہ وہ چیز جو کسی کے پاس حفاظت کے لئے رکھی جائے۔ ماپ تول میں خیانت اور بددیانتی کے نتیجہ ہی میں ایک قوم ہلاک ہوئی،حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما فرمایا کرتے ہیں کہ یا معشر التجّار اِنّکم ولیتم امرا ھلکت فیہ الامم السالفۃ اے تاجرو !تمہیں ایسا کام سپرد کیا گیا ہے کہ جس میں (خیانت کے نتیجہ میں ) پہلی امتیں ہلاک ہوگئیں۔ اللہ سجانہ وتعالیٰ نے فرمایا:﴿ وَلَا تَبْخَسُوْا النَّاسَ أشْیَآئَھُمْ ﴾ (الاعراف:۸۵) لوگوں کو ان کی چیزیں کم نہ دو،گویا جب وہ چیز کی قیمت دے چکیں تو وہ چیز ان کی ہے،اب وہ تمہاری نہیں،اس میں کمی کرو گے تو یہ خیانت ہوگی۔اسی طرح وہ تمام حقوق جو اللہ تعالیٰ نے مقرر کئے ہیں ان کو پورا نہ کرنا بھی بددیانتی ہے۔ حضرت فضیل رحمہ اللہ فرماتے ہیں :ہمارے نزدیک ایما ن کی بنیاد اور اس کی فرو عات یہ ہیں کہ : اصل اِیما ن عندنا وفرعہ الشھادۃ با لتوحید و بعد الشھادۃ للنبی بالبلاغ وبعد اداء الفرائض صدق الحدیث و حفظ الأمانۃ و ترک الخیانۃ ووفاء بالعھد وصلۃ الرحم و النصیحۃ لکل مسلم (شعب الایمان) ہمارے نزدیک ایما ن کی بنیا د اوراس کی فرع یہ ہے کہ تو حید کی شہا دت،اس کے بعد تبلیغ نبوی کی شہا دت کہ آ پ نے دین مکمل پہنچا دیا،اور فر ائض کی ادائیگی کے بعد،سچ بو لنا،امانت کی حفاظت کر نا،خیا نت نہ کر نا،و عدہ پو راکر نا،صلہ رحمی کر نا اور ہر مسلما ن کے
Flag Counter