Maktaba Wahhabi

19 - 534
دور کے لئے کئے جانے والے اقدامات سے باہر آکر معاشرے اور ملت کی بہتری کیلئے پالیسیاں ترتیب دیں ۔ اس کے ساتھ ساتھ ان علماء کرام اور مفکرین ملت اسلامیہ کے کاندھوں پربھی بہت بڑی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ آگے بڑھ کر امت مسلمہ کی معاشی میدان میں رہنمائی کریں ۔اور ایک صحیح اسلامی بینکاری نظام متعارف کرائیں جس کی آبیاری شریعت مطہرہ کے رہنما اصولوں سے ہو ۔نیز محض معاشی نظام کو اسلامی بنانے کی نہیں بلکہ اس میدان میں کام کرنے والے عملے کی بھی اسلامی تربیت اور اسلامی مالیاتی اداروں میں اسلامی ماحول دینا بھی ضروری ہے ۔ آج کے اسلامی بینک دعویٰ تو اسلامی ہونےکا کرتے ہیں لیکن بینک کی عمارت میں داخل ہوتے ہی اس دعوے کی قلعی کھل جاتی ہے ۔ غالب عملہ شرعی تعلیم وتربیت سے کورا ہوتا ہے خواتین ومردوں کا اختلاط اور بے پردگی سر عام ہے۔نمازوں کے اوقات میں بھی اسلامی بینک کا عملہ مصروف عمل ہوتا ہے جبکہ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ تو جب کسی فرد کو کوئی ادارتی یا ریاستی ذمہ داری سونپتے تو سب سے پہلے اس کی نماز چیک کرتے اور فرماتے کہ ’’ إن أهم أموركم عندي الصلاة فمن حفظها وحافظ عليها حفظ دينه ومن ضيعها فهو لما سواها أضيع‘‘  ترجمہ: تمہارے معاملات میں میرے نزدیک سب سے اہم چیز نماز ہے جس نے اس کی پابندی کی اس نے اپنا دین محفوظ کرلیا اور جس نے اسے ضائع کردیا تو وہ دیگر چیزوں کا سب سے زیادہ ضائع کرنے والا ہوگا ۔ الغرض محض نظام کی نہیں بلکہ تہذیب وتطہیر نفس کی بھی ضرورت ہے مقصد صرف اسلامی مالیاتی نظام تشکیل دینا نہیں بلکہ پورے ادارے کی اسلامائزیشن ضروری ہے ۔ أعاننا اللّٰه علی ذلک انہ ولی التوفیق وصلی اللّٰه و سلم علی نبینا محمد و علی آلہ وصحبہ أجمعین
Flag Counter