Maktaba Wahhabi

419 - 534
اسلام اور اشتراکیت یکجا ہوسکتے ہیں ؟ ایک اور سوال ہمارے بعض بھائیوں نے اٹھایا ہے ، ہمارے جو بھائی اشتراکیت سے متاثر ہیں ، کہتے ہیں : اسلام اور اشتراکیت کو یکجا کردو ، بات لمبی اور بحث طلب ہے ۔لیکن وقت کی قلت کے پیش نظر بات سمیٹتا ہوں ۔ کارل مارکس کا ’’ داس کیپٹل ‘‘ جو کمیونزم کی بنیادی کتاب ہے ، اگر اس کی پہلی جلد کے ابتدائی صفحات ہی آپ پڑھ ڈالیں ، تو یہ بات بالکل واضح ہوجاتی ہے کہ اشتراکیت کا فلسفہ ءزندگی ’’جدلّیاتی مادیّت ‘‘ کی بنیادوں پر استوار ہوتا ہے ، میں اس فلسفہ کی تشریح اس وقت نہیں کرسکتا ، صرف اتنا کہتا ہوں کہ ہر وہ شخص جو فلسفہ کی ابجد ہوز سے بھی واقف ہے ، وہ یہ سمجھتا ہے کہ جدلّیاتی مادیّت کے نظریے میں اللہ ، رسول ، وحی و تنزیل ، حیات بعد الممات ، روح ، ملائکہ اور دوسرے مابعد الطبیعاتی ( Metaphysical Realities) حقائق کے تصور کی قطعاً کوئی گنجائش نہیں ۔ کارل مارکس کا فلسفہ زندگی جدلیاتی مادیت پر مبنی ہے ، اس کے فلسفہ تاریخ کی اساس بھی جدلّیاتی مادیت ہی پر ہے ، اس کا اقتصادی نظام بھی قطعی طور پر (Dialectical materialism ) کی بنیادوں پر استوار ہوتا ہے ۔یہی وجہ ہے کہ کارل مارکس کے اقتصادی نظام میں حلال و حرام میں کوئی حد فاصل نہیں کھینچی گئی ۔ پس آپ یقین کیجئے کہ اگر اس ملک میں سوشلزم آتا ہے تو ہماری اخلاقی اور روحانی قدروں کا برباد ہونا یقینی امر ہے ، اگر سوشلزم اس ملک میں آتا ہے تو ہماری اخلاقی و روحانی قدروں کا یقیناً وہی حال ہوگا جو سمر قند و بخارا میں ہوا ، جو مشرق ِوسطی میں ہوا ، ہم اس سے مختلف نتائج کی توقع اس ملک میں نہیں رکھتے ہیں ۔ جب کوئی شخص یہ کہتا ہے کہ اسلام اور اشتراکیت کو یکجا کردو تو یا تو دونوں کے مفہوم سے نا واقف ہے یا وہ لوگوں کی آنکھوں میں قصداً اور ارادتاًدھول جھونک رہا ہے ، وہ فلسفہ زندگی جس کی بنیادوں پر ایک نظام قائم ہوتا ہے ، آپ اس فلسفہ زندگی کو اس نظام سے کاٹ کر الگ نہیں پھینک سکتے ۔
Flag Counter