Maktaba Wahhabi

299 - 534
قرضوں کے مسائل حل کرنے اور ان کی وصولی ممکن بنانے کیلئے چند اہم سفارشات: (1) صرف بنیادی ضروریات یا تجارت کیلئے قرض دیا جائے۔ پر تعیش اشیاء کی خریداری کیلئے قرضے نہ دئے جائیں۔ (2)قرض دینے سے پہلے قرض لینے والے شخص کی مالی پوزیشن کا جائزہ لے لینا چاہئے کہ یہ اداکر بھی پائے گا یا نہیں۔ (3)قرضوں کی واپسی کیلئے قرآن وسنت کی روشنی میں قانون سازی کی جائے۔ (4) ضرورت مندوں کی ضروریات پوری کرنے کیلئے بیت المال نظام کو فعال کیا جائے تاکہ ضرورت مندوں کی ضرورتیں وہاں سے پوری کی جائیں اور انہیں قرض لینے کی نوبت ہی نہ آئے۔ (5)قرض لینے والے قرضہ انتہائی مجبوری کی حالت میں لیں۔ اس لئے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ہر نماز میں قرض سے پناہ مانگا کرتے تھے۔ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ بلاشبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی نماز میں دعا کیا کرتے تھے اور کہتے تھے : ’’ اللهم إنی أعوذبک من المأثم والمغرم ‘‘۔ اے اللہ ! یقیناً میں گناہ اور قرض سے آپ کی پناہ طلب کرتا ہوں ‘‘۔ (6)قرض دینے سے پہلے تمام شرعی اور قانونی ضابطے پورے کر لئے جائیں۔ جن میں قرض کے معاہدہ کا لکھنا ، قرض پر گواہ بنانا ، بطور گروی کوئی چیز رکھنا ، ضامن متعین کرنا ، اور مقروض کی مالی پوزیشن کو مد نظر رکھتے ہوئے قرضہ دیا جانا چاہئے۔ (7)جان بوجھ کر ٹال مٹول کرنے والے قرض نادہندگان کو بلیک لسٹ کیا جانا چاہئے اور کوئی ادارہ بعد ازاں انہیں قرض فراہم نہ کرے۔ (8)عوام میں شعور وآگہی کیلئے قرض سے متعلق خوف وڈر کی شرعی آیات واحادیث کی تعلیم دی جانی چاہئے۔ کہ جس میں مقروض کی نماز جنازہ نہ پڑھانا، موت کے بعد انسان کی مغفرت کا ادائیگی قرض تک روک لیا جانا ، وغیرہ شامل ہیں۔ (9)مالیاتی ادارے اور بینک جو ہاؤس فائناسنگ اور لیزنگ پر گاڑیاں دینے کیلئے قرضے دیتے ہیں انہیں کم بلکہ ختم کیا جانا چاہئے اور صرف بغیر چھت کے رہنے والوں کو بقدر ضرورت قرض دیا جائے۔
Flag Counter