Maktaba Wahhabi

111 - 187
حضرت ابو سفیان رضی اللہ عنہ کی بیو ی ہندہ رضی اللہ عنہ فتح مکہ کے مو قعہ پر مسلما ن ہو نے کے لیے حاضر ہو ئی تو آپ نے اس سے بھی یہ عہد لیا تو اس نے کہا : أتزنی امراء ۃ حرّ ۃ کیا آ زا دعو رت بھی زنا کا ارتکاب کر تی ہے؟ آ پ نے فرمایا: ہر گز نہیں،اس سے اندا زہ کیا جا سکتا ہے کہ زما نہ جا ہلیت میں آ زاد عو رتوں میں بد کاری کا تصو ر نہ تھا،یہ جو کچھ بھی تھا با ز اری عورتوں اور لو نڈیوں سے تھا۔ حضرت عبا دۃ رضی اللہ عنہ بن صا مت کا شما ر سا بقین اولین انصا ر میں ہو تا ہے بیعت عقبہ ثانیہ میں آ پ شر یک ہوئے بیا ن کر تے ہیں کہ رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں فرمایا: بایعونی علی ان لا تشرکوا باللّٰہ شیئا ولا تسرقوا ولا تزنوا ولا تقتلوا اولادکم۔( بخاری: ج۱ص۷وغیرہ ) میر ے سا تھ اس بات پر بیعت کرو کہ اللہ تعا لیٰ کے سا تھ کسی کو شر یک نہیں بنا ؤگے،نہ چو ری کروگے،نہ زنا کرو گے،اور نہ اپنی اولا د کو قتل کرو گے۔ ہر قل شاہ رو م کے پا س جب آ پ صلی اللہ علیہ وسلم کامکتو ب مبا رک پہنچا،تو اس نے ابو سفیا ن سے جو ابھی مسلمان نہیں ہوئے تھے،پو چھا ’’ما ذا یأمر کم ؟‘‘ کہ یہ صا حب صلی اللہ علیہ وسلم تمہیں کیا حکم دیتے ہیں ؟ تو انہوں نے با و جو د اس کے کہ آ پ سے جنگوں میں شر یک ہی نہیں ہوئے بلکہ ان میں سپہ سا لا ر بھی رہے کہا: یقو ل: أعبدوا اللّٰہ وحدہ ولا تشرکوا بہ شیئًا و اترکوا ما یقول آبائکم و یأمرنا با لصلٰوۃ وا لصدق الصدقۃ و العفاف و الصلۃ۔ ( بخاری: ج۱ص۴:ج۲ص۸۸۴) وہ ہمیں فرماتے ہیں : کہ ایک اللہ کی عبادت کرو،اس کے سا تھ کسی کو شریک نہ بناؤ،جو کچھ تمہا رے ابا ؤ اجدا د کہتے رہے ہیں اس سے کنا رہ کشی اختیار کرو،وہ ہمیں نما ز پڑھنے،سچ بو لنے،صدقہ و خیر ات کرنے،پاکد امن رہنے اور صلہ رحمی کا حکم دیتے ہیں۔ گو یا شرمگاہ کی حفا ظت کا حکم اسلا م کی بنیادی تعلیمات میں سے ہے،قر آ ن مجید سے معلو م ہو تا ہے کہ اللہ سبحا نہ وتعالیٰ پر ایما ن رکھنے و الا جیل جا نا قبو ل کر لیتا ہے،بد کا ری کا
Flag Counter