﴿ وَلَا یَقْتُلُوْنَ النَّفْسَ الَّتِی حَرَّمَ اللّٰہُ اِلاَّ بِا لْحَقِ وَلَا یَزْنُوْنَ﴾
(الفرقا ن :۶۸)
وہ نہ ہی اللہ کی حرام کی ہو ئی کسی جا ن کو ناحق قتل کر تے ہیں،اور نہ زنا کرتے ہیں۔
ایک دو سرے مقا م پر ارشا د ہو تاہے :
﴿ وَ الْحٰفِظِیْنَ فُرُوْجَھُمْ وَالْحٰفِظٰتِ وَ الذّٰکِرِیْنَ اللّٰہَ کَثِیْرًا وَّ الذّٰکِرَاتِ أَعَدَّ اللّٰہُ لَھُمْ مَغْفِرَۃً وَّ أَجْرًا عَظِیْمًا﴾(الأ حزاب:۳۵)
اور شرمگا ہوں کی حفاظت کر نے و الے مر د اور حفاظت کر نے و الی عورتیں،اور اللہ کو بکثرت یا د کر نے والے مر د اور بکثرت یا د کر نے و الی عو رتیں،ان سب کے لیے اللہ نے بخشش اور بہت بڑا اجر تیا ر کر رکھا ہے۔
بد کا ری سے بچنا اور اپنی شرمگاہ کی حفا ظت کر نا ایسا اہم مسئلہ ہے،کہ آ نحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اقرار تو حید کے ساتھ سا تھ جن امو ر کا عہد لیتے،ان میں ایک یہی شرمگا ہوں کی حفاظت ہے۔چنا نچہ اللہ تعالیٰ کا فر ما ن ہے :
﴿یٰٓأَیُّھَا النَّبِیُّ اِذَا جَآئَ کَ الْمُؤْمِنٰتُ یُبَایِعْنَکَ عَلٰٓی اَنْ لَّا یُشْرِکْنَ بِاللّٰہِ شَیْئًا وَّلَا یَسْرِ قْنَ وَلَا یَزْنِیْنَ وَ لَا یَقْتُلْنَ اَوْلَادَھُنَّ ﴾( الممتحنہ:۱۲)
اے نبی ! جب آ پ کے پا س مو منہ عو رتیں بیعت کرنے آ ئیں ( تو ان سے یہ بیعت لیں ) کہ وہ اللہ کیساتھ کسی کو شر یک نہیں بنا ئیں گی،نہ چوری کر یں گی،نہ زناکریں گی،نہ اپنی اولا د کو قتل کر یں گی۔
مسلما ن ہو نے کے لیے جوعورتیں آ پ کی خد مت میں حاضر ہو تیں آ پ اس آیت کی تلا وت فرماتے،جوعورتیں ان باتوں کو تسلیم کرتیں آ پ فر ما دیتے: بیعت ہو گئی۔آپ بیعت لیتے تو کسی عورت سے ہا تھ نہ ملاتے کبھی عورتوں سے عہد لیکر فرماتے تمہا ری بیعت ہو گئی۔کبھی ایک چا در کا سر ا آ پ پکڑ لیتے اور دوسر ا بیعت کر نے و الی عورت پکڑ کر عہد کر تی،اور کبھی آ پ پا نی کے بر تن میں ہا تھ ڈ التے اور پھر بیعت کر نے و ا لی عورت دوسری جانب سے اس میں ہاتھ ڈا لتی،ان کے ہاتھ کو چھو نے کا کہیں دور دو ر تصور نہیں۔
|