Maktaba Wahhabi

290 - 534
اس سے بھی افسوسناک امر یہ ہے کہ ہم حل وہاں سے تلاش کرتے ہیں جہاں سے مشکلات پید ا ہوتی ہیں۔ اور جہاں سے حل ملنا ہے اس سے پہلو تہی اختیار کرتے ہیں۔ حل کہاں سے ملے گا ؟ فرمان باری تعالیٰ ہے : {فَاِنْ تَنَازَعْتُمْ فِيْ شَيْءٍ فَرُدُّوْهُ اِلَى اللّٰهِ وَالرَّسُوْلِ اِنْ كُنْتُمْ تُؤْمِنُوْنَ بِاللّٰهِ وَالْيَوْمِ الْاٰخِرِ ۭ ذٰلِكَ خَيْرٌ وَّاَحْسَنُ تَاْوِيْلًا ؀} [النساء: 59] اگر کسی چیز پر اختلاف کرو تو اسے لوٹاؤ، اللہ تعالیٰ کی طرف اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف، اگر تمہیں اللہ تعالیٰ پر اور قیامت کے دن پر ایمان ہے یہ بہت بہتر ہے اور باعتبار انجام کے بہت اچھا ہے۔ ہم بحیثیت ایک مسلمان کے یہ بات دعوی سے کہہ سکتے ہیں کہ شریعت ِ اسلامیہ نے ہر مسئلے کا حل تجویز کیا ہے۔ ضرورت صرف اسے اپنانے کی ہے۔ قرض نادہندگی کے مسائل کے لئے بھی اسلام نے بہت بہترین حل پیش کئے ہیں اور حفاظتی تدابیر بتائی ہیں۔ قرض کے اسباب :لوگوں کے قرض لینے کی چند بڑی وجوہات درج ذیل ہیں : (1)تجارتی قرضے (2)جرمانے اور مالیاتی سزاؤں کی ادائیگی کیلئے لئے جانے والے قرضے (3)بنیادی انسانی ضرورریات پورا کرنے کیلئے قرضے (4)پر تعیش زندگی گذارنے کیلئے قرضے لوگ قرضے واپس کیوں نہیں کرتے ؟ وہ اسباب جن کی وجہ سے قرض خواہ کا پیسہ پھنس جاتا ہے۔ ادائیگی میں دشواریاں پیش آتی ہیں اسلام نے ان اسباب پر نظر رکھنے اور ہر سبب سے ایک مخصوص طریقے سے نپٹنے کے طریقے بتلائے ہیں۔
Flag Counter