Maktaba Wahhabi

187 - 187
﴿وَالَّذِیْنَ ھُمْ عَلٰی صَلَوٰتِھِمْ یُحَافِظُوْنَ ﴾ (المؤمنون:۹) اور جو اپنی نمازوں پر محافظت کرتے ہیں۔ فلا ح وفوز پانے والوں کا یہ ساتواں وصف ہے کہ وہ اپنی نمازوں پر محافظت کرتے ہیں۔نمازکی حفاظت کا حکم خود اللہ تعالیٰ نے دیا ہے۔ ﴿حٰفِظُوْا عَلَی الصَّلَوٰتِ وَالصَّلَاۃِ الْوُسْطیٰ ﴾(البقرۃ:۲۳۸) نمازوں کی حفاظت کرو اور نماز وسطی کی۔ نماز وسطیٰ سے مراد عصر کی نماز ہے،غزوہ احزاب میں کفار کی یورش کی بنا پر آپ نماز عصر نہ پڑھ سکے تو آپ نے بڑے صدمہ سے فرمایا: شغلونا عن الصلاۃ الوسطی صلاۃ العصر ملا اللّٰہ قلوبھم وبیوتھم نارا۔( مسلم: ج۱ص۲۲۷) ہمیں نماز وسطیٰ نماز عصر سے انہوں نے مشغول رکھا،اللہ ان کے دلوں اور گھروں کو آگ سے بھر دے۔ سورۃ المعارج میں بھی کامیابی سے ہمکنار ہونے والوں کے بارے میں فرمایا: ﴿ وَالَّذِیْنَ ھُمْ عَلَی صَلَا تِھِمْ یُحَافِظُوْنَ﴾(المعارج: ۳۴) اور وہ جو اپنی نمازوں کی حفاظت کرتے ہیں۔ ایک آیت میں یہ بھی فرمایا : ﴿ اَلَّذِیْنَ ھُمْ عَلٰی صَلَا تِھِمْ دَآئِمُوْنَ﴾(المعارج :۲۳) جو اپنی نمازیں ہمیشہ ادا کرتے ہیں۔ جس سے معلوم ہوا کہ حفاظت میں مداومت مراد ہے،کہ وہ پانچوں نمازیں باقاعدگی سے پڑھتے ہیں۔حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : کہ محافظت سے مراد یہ ہے کہ وہ نماز وقت پر پڑھتے ہیں (ابن کثیر)۔بلکہ صحیح بخاری و مسلم میں حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا أیُّ الْعَمَلِ أَفْضَلُ،سب سے افضل عمل کونسا ہے؟ تو آپ نے فرمایا: الصلاۃ لوقتھا نمازکو اس کے وقت پر ادا کرنا۔حفاظت ہی کا تقاضا ہے کہ نماز کو
Flag Counter