Maktaba Wahhabi

137 - 187
وہ نماز،صدقہ،پاکدامنی،وفاء عہداور ادائے امانت کا حکم دیتے ہیں،تو ہرقل نے کہا: یہ تو نبی کی صفت ہے۔( بخاری مع الفتح :ج۵ص۲۸۹) حضرت جعفر طیار رضی اللہ عنہ نے شاہ حبشہ کے دربار میں اعلان کیا تھا کہ: نعرف نسبہ وصدقہ و أمانتہ وأمرنا أن لانشرک بہ شیئا وأمرنا بالصلاۃ والزکاۃ وبصدق الحدیث وأداء أمانۃ وصلۃ الرحم الخ۔ (احمد: ص ۲۰۲ ج۱) ہم ان کا نسب نامہ اور ان کی صداقت و امانت کو جانتے ہیں،وہ ہمیں حکم کرتے ہیں کہ اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہ بناؤ،اور حکم دیتے ہیں کہ نماز پڑھو،زکوٰۃ دو،سچ بولو،امانت ادا کرو،صلہ رحمی کرو۔ حضرت ابوسعید الخدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک بدنصیب نے یہ جسارت کی اور کہا: اتق اللّٰہ یامحمد اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم ! اللہ سے ڈرو آپ نے فرمایا: تم پر افسوس،کیا میں روئے زمین پر بسنے والوں میں زیادہ حقدار نہیں کہ اللہ سے ڈروں،تم مجھے امین کیوں نہیں سمجھتے،وأنا أمین من فی السماء یأتینی خبر من السماء صباحا ومساء حالانکہ میں اللہ کا امین ہوں صبح و شام میرے پاس آسمان سے خبریں آتی ہیں (مسند احمد: ص ۴ ج۳) ان میں کوئی خیانت نہیں کرتا تو تمہارے ساتھ خیانت کروں گا؟(کلَّا واللّٰہ ثم کلَّا ) اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا : ﴿ یٰٓاَ یُّھَا الرَّسُوْلُ بَلِّغْ مَا اُنْزِلَ اِلَیْکَ مِنْ رَّبِّکَ فَاِنْ لَّمْ تَفْعَلْ فَمَا بَلَّغْتَ رِسَا لَتَہٗ ﴾ اے رسول! جو کچھ آپ پر آپ کے رب کی طرف سے نازل کیا گیا ہے،وہ پہنچا دو اگر آپ ایسا نہیں کریں گے تو آپ نے اﷲ کا پیغام پہنچایا ہی نہیں۔ صدیقہ کائنات ام المؤ منین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں : من حدثک أن محمدا کتم شیئا ممّا انزل علیہ فقد کذب۔(بخاری: ج۲ص۶۶۴،مسلم: ج۱ ص۹۸) جو تمہیں یہ کہے: کہ اللہ تعالیٰ نے جو کچھ محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل کیا اس میں سے کچھ آپ
Flag Counter